مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں کوئی نئی بات نہیں ۔ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت کی گئی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں اوپن سماعت کے لیے کمیشن تشکیل دیا جائے ۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اعلامیے میں کوئی نئی بات نہیں تھی۔ پچھلے اجلاس کی فائنڈنگ، منٹس پر مہر ثبت کر دی گئی۔ اگرایسا ہی ہونا تھا تو پھراجلاس سے حاصل کیا ہوا۔
انہوں نے کہاکہ اجلاس سے وزیراعظم نے اپنے لیے مزید مشکلات پیدا کی ہیں۔ معاملہ نیشنل سکیورٹی کے اجلاس کا تھا اور وزیر داخلہ پریس کانفرنس میں ذکر ای سی ایل کا کر رہے تھے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارا مؤقف پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت کور اپ کی کوشش کر رہی ہے،اسد قیصر مراسلہ چیف جسٹس پاکستان کو بھجوا چکے ہیں۔ اس پر ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے جو معاملات کی تہہ تک پہنچے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ لندن میں بے نظیر کا بیٹا پنجاب میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں کی بھیک مانگ رہا ہے۔ بلاول نے پیپلزپارٹی کے پنجاب میں جنازے کا اعتراف کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے نظریاتی کارکنوں کو عمران خان کی طرف مائل ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امریکا میں تعینات سابق پاکستانی سفیر اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔
خیال رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا کہ خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، دوران تحقیقات غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ سکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ یہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی گئی۔