مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان 24 اپریل کے بھارتی وزیر اعظم کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کو مسترد کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہےکہ 5 اگست 2019 کے بعد سے عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے ایسی کئی مایوس کن چالوں کا مشاہدہ کیا جن کا مقصد اصل بنیادی مسائل سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نے بڑے حفاظتی حصار میں جموں کا مختصر دورہ کیا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ منا رہے تھے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں میں دریائے چناب پر بھارتی پن بجلی منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی بھی شدید مذمت کرتا ہے۔ریٹل پن بجلی منصوبے کا بھارتی ڈیزائن پاکستان کی طرف سے متنازعہ رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کوار ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ کے لیے بھارت نے اب تک پاکستان کے ساتھ معلومات کا تبادلہ نہیں کیا۔بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے دونوں منصوبوں کا سنگ بنیاد سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا، آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد نریندر مودی کا مقبوضہ وادی کا یہ پہلا دورہ تھا۔