گلناز زاہد(اے ای انڈرگراونڈ نیوز)
امریکی فوجی نے واشنگٹن ڈی سی میں واقع اسرائیلی سفارتخانے کے باہر غزہ پر اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے خودکو آگ لگالی۔
دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق فوجی کا نام ظاہر نہ کرتے ہوئے پولیس نے بتایا کہ مذکورہ شخص فلسطین کی حمایت میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر آواز بلند کر رہا تھا، اس دوران اس نے اپنے اوپر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شدید جھلس جانے والے شخص کو تشویشناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔
آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں یونیفارم میں ملبوس ایک شخص کو ‘فلسطین کو آزاد کرو’ کا نعرہ لگاتے ہوئے دکھایا گیا، بعدازاں پولیس نے آگ بجھانے کی کوشش کی اور اسے اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس واقعے سے متعلق ایک شخص نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ مذکورہ نامعلوم شخص سفارتخانے تک پہنچا اور ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم پر لائیو اسٹریمنگ شروع کر دی۔
اس شخص نے اپنا فون نیچے رکھا اور پھر اپنے آپ کو آگ لگا دی، آگ لگانے سے پہلے امریکی فوجی کہہ رہا تھا کہ ‘وہ اب نسل کشی میں ملوث نہیں رہے گا’۔
ویڈیو کو بعدازاں سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹا دیا گیا، فضائیہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ یہ شخص ایک فعال رکن تھا لیکن اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں فلسطینی شہدا کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں شہید ہونے والوں میں 90 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔