گلناز زاہد(اے ای انڈرگراونڈ نیوز)
پاکستان کی سینئر اداکارہ فضیلہ قاضی کا کہنا ہے کہ عورتیں ان سکیور تب ہوتی ہیں جب وہ فارغ ہوں اگر آپ خود کو مصروف رکھیں تو کسی بھی قسم کی ان سکیورٹی دماغ میں پیدا نہیں ہوگی۔
فضیلہ قاضی حال ہی میں نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئیں جس دوران میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آپ کے اندر اتنا صبر اور تحمل کیسے ہے؟ ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین عدم تحفظ کا شکار ہوجاتی ہیں، ایسی خواتین کیلئے آپ کا کیا مشورہ ہے کہ انہیں عدم تحفظ کا شکار ہونے سے بچنے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟
سوال کے جواب میں فضیلہ قاضی نے کہا کہ ایک رشتے میں چاہے کوئی مرد ہو یا عورت، دونوں کو یہ چاہیے یہ سوچ رکھیں کہ ہم نے اپنی زندگی میں شریک حیات کے طور پر ایک شخص کو شامل کیا ہے، آپ نے اس شخص کی اچھائی اور برائی کو دیکھ کر اس سے شادی کا فیصلہ کیا ہے لیکن اگر اس کے باوجود آپ اس شخص سے ہی عدم تحفظ کا شکار ہیں تو آپ کے گھر کا ماحول خراب ہوگا اور کچھ نہیں ہوگا۔
فضیلہ قاضی کے جواب پر میزبان نے کہا کہ عورت ان سکیور جان کر نہیں ہونا چاہتی بلکہ خود ہوجاتی ہے جس پر فضیلہ قاضی نے جواباً کہا کہ وہ اس لیے کیوں کہ وہ فارغ ہوتی ہیں، آپ کو چاہیے کہ خود کو مصروف رکھیں اگر کوئی عورت کام نہیں کرتی تو شوہر اور بچوں میں خود کو مصروف رکھیں ۔
اداکارہ نے بتایا کہ مجھے بھی میرے شوہر نے شادی کے 4 سے 5 سال تک کام کی اجازت نہیں دی، اس دوران میں اپنے بچوں کے سارے کام خود کرتی تھی ان کا ٹیوشن مدرسہ سب خود کیا کرتی تھی، عورتوں کو چاہیے کہ اگر وہ کام نہیں بھی کرتیں تو گھر میں اتنا مصروف ہوجائیں کہ آپ کے پاس کسی بھی غلط چیز کو سوچنے کا وقت نہ بچے۔
فضیلہ قاضی نے آج کےماحول پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج کوئی بیوی گھر میں بیٹھی ہے، بچے کو اس نے موبائل لگا کر ایک طرف بٹھا دیا ہے اور خود ٹی وی کے آگے بیٹھی ہے تو ایسی عورتوں کے ذہن میں سازشیں ہی تیار ہوتی ہیں، ایسی عورتیں اگر ڈراموں میں کوئی واقعہ دیکھ لیں ان کے ذہن میں بھی ڈرامے بننا شروع ہوجاتے ہیں لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ڈراموں کو ڈرامہ سمجھ کر دیکھیں۔