گلناز زاہد(اے ای انڈرگراونڈ نیوز)
امریکا نے پاکستان میں دہشت گرد حملے سے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےطالبان پر زور دیا ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گرد حملے شروع نہ ہوں۔
امریکی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکا پرعزم ہے کہ افغانستان دوبارہ کبھی دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بنے، ہم یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جب آپریشن کیے جا رہے ہوں تو شہری متاثر نہ ہوں۔
ویدانت پٹیل نے بریفنگ میں کہا کہ پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ ہمارا باقاعدہ رابطہ ہے جس میں افغانستان پر تفصیلی بات ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر اور پاکستانی وزیر اعظم نے دوطرفہ امور پر گفتگو کی، ملاقات میں آئی ایم ایف کے ذریعے اقتصادی اصلاحات کے لیے امریکی حمایت پر بھی بات کی گئی۔
نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان سے تجارت،سرمایہ کاری، تعلیم،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہےکہ 16 مارچ کو وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا جس میں کئی خودکش حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 5 فوجی جوان شہید ہوگئے جب کہ حملوں کے بعد کیے جانے والے آپریشن میں ایک کیپٹن اور لیفٹیننٹ کرنل شہید ہوئے، اس دوران 6 دہشتگرد مارے گئے۔
بعد ازاں پاکستان نے افغانستان کے اندر سرحدی علاقوں میں خفیہ اطلاعات پر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق حافظ گل بہادر سے تعلق رکھنے والا دہشت گرد گروپ آپریشن کا اہم ٹارگٹ تھا، حافظ گل بہادر گروپ کالعدم ٹی ٹی پی سے مل کر پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا ذمہ دار ہے۔