مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
فرانس کے صدارتی انتخابات میں صدرایمانوئیل میکرون نےمارین لیپن کو شکست دے کر میدان مارلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجسنی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون د ائیں بازو کی امیدوار میرین لی پین کو شکست دیکر اگلے پانچ برسوں کے لیے پھر سے فرانس کے صدر منتخب ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میکرون نے دوسرے راؤنڈ میں 58فیصد ووٹ حاصل کیےجبکہ دائیں بازو کی امیدوار مارین لیپن نے تقریباً 42 فی صد ووٹ حاصل کر سکیں۔
میکرون 20 سال میں پہلے فرانسیسی صدر ہیں جو دوسری مدت کیلئے منتخب ہوئے ہیں۔.
انتخابات میں کامیابی کے بعد فرانسیسی صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ان کا بھی جنہوں نے ووٹ نہیں دیا،میں اب امیدوار نہیں ،سب کا صدر ہوں، میری اگلی 5 سال کی مدت مختلف ہوگی’۔
دوسری جانب مارین لیپن نے شکست کو قبول کیا اور پیرس میں حامیوں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ میں اس نتیجے کو تسلیم کرتی ہوں، تاہم انہوں نے سیاست چھوڑنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا بلکہ کہا کہ وہ جون میں ہونے والے قانون سازی کے انتخابات کی تیاری کر رہی ہیں۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانس نے ایمانوئیل کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکبادیتے ہوئے کہا کہ ‘ فرانس ہمارے قریبی اور اہم اتحادیوں میں سے ایک ہے، میں ان مسائل پر مل کر کام جاری رکھنے کا منتظر ہوں جو ہمارے دونوں ممالک اور دنیا کے لیے اہم ہیں۔
رپورٹس کے مطابق صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں 10 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی اور نتائج کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون نے 27.85 فیصد ووٹ حاصل کرکے پہلی پوزیشن پر رہے۔
انتہائی دائیں بازو کی امیدوار مارین لیپن نے 23.15 فیصد ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔
یاد رہے کہ2017 کے صدارتی انتخاب میں بھی میکرون اورمارین لیپن کے درمیان مقابلہ ہوا تھا اور دوسرے مرحلے میں میکرون 66 فیصد سے زائد ووٹ لیکر صدر منتخب ہوئے تھے۔