ماہر تعلیم یورپ سید ذوالقرنین شاہ اور ممتاز اوورسیز یورپین رہنما راجہ ضیاء صدیق سے خصوصی گفتگو۔
بارسلونا جوزفین کرسٹینا
ماہر تعلیم یورپ سید ذوالقرنین شاہ اور ممتاز اوورسیز یورپین رہنما راجہ ضیاء صدیق نے
اوورسیز ایجوکیشن کے منفی رجحانات سے کیسے بچا جا سکتا ہے اور ہم کس طرح ایجوکیشن کی بہتری کیلئے اقدامات کر سکتے ہیں انڈر گروانڈ نیوز سپین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا
ہر انسان کی خواہش ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول کو اپنے مزاج کے مطابق بنائے اس تناظر میں علم وتھقیق کی دنیا میں یہی عمل اجتماعی حیثیت رکھتا ہے،تحقیق ایک ایسا عمل ہے جو افراد کی خواہشات کا توازن برقرار رکھتی ہے اور ہر شخص اس سے مستفید ہوتا ہے تاہم دنیا میں جدید تقاضوں کی ضرورت ہر دور میں محسوس کی جاتی رہی ہے،اس ضرورت کے تحت علم کے فروغ کو یقینی بنانے کے لیے معیار کو پیمانہ بنایا گیا ہے بالخصوص علم کے ساتھ تحقیق کے عمل کوجاری رکھ کر دنیا بھر میں ہونہاروں کی ذہنی قابلیت کا چرچا کیاجاتا ہے اور پھر اس کو ملک وقوم کے لیے باعث ترقی،خوشحالی اور استحکام بروئے کار لایا جاتا ہے مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اصل ترقی ہے کیا،اصل خوشحالی ہے کیا؟ اور اصل استحکام کیا ہے؟ اس حوالے سے ماہر تعلیم یورپ سید ذوالقرنین شاہ کا کہنا ہے ۔کہ ہم تیسری دنیا کے باسی ہیں اور تیسری دنیا کے تمام ممالک میں معیار نام کی کوئی چیز نہیں اور پھر ایجوکیشن کی بات ہو تو یہاں نت نئے نصٓاب تو موجود ہیں مگر معیار کی ایک جھلک تک نظر نہیں آتی جس کا بھرپور فائدہ ترقی یافتہ اور پہلی دنیا کے افراد نے اٹھایا ہے اور بھر پور اندازمیں علم وتحقیق کو معیار ی بنایا ہے اس تناظر میں فکر انگیز امر یہ ہے کہ پہلی دنیا یعنی ترقی یافتہ غیر ممالک تک تیسری دنیا کے ہونہاروں کی رسائی کیسے ممکن ہوسکتی ہے ان کے لیے وہ کونسی آسانیاں اور ذرائع ہیں جن کو عام کرکے ان کی علم اور تحقیق کی پیاس بجھائی جاسکتی ہے اس سلسلے میں دنیا بھر میں اوور سیز ایجوکیشن کا رجحان پایا جاتا ہے اور ہر ملک اپنی سطح پر دیگر ممالک کے معیار سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی قوم کے طالبعلموں کو معیاری علم وتحقیق کے مواقع فراہم کرنا بھی چاہتا ہے تاہم بعض مقامات پر اوور سیز ایجوکیشن کو محض کاروبار کی شکل دے کر ہونہاروں سے جعل سازی کا عمل بھی تیز رہا ہے۔
راجہ ضیاء صدیق کا کہنا تھا کہ ہر باشعور،باعلم اور
با ادب طالب علم معیار کے حصول کی غرض سے غیر ممالک کا رخ بھی کر رہے ہیں ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ اوور سیز ایجوکیشن کے حصول میں قوم کے ہونہاروں انتہائی درجے کی دلچسپی رکھتے ہیں مگر ان کو رہنمائی کا فقدان رہتا
ہے،اعتماد،اعتبار کی فضا ء کا خلاء ہی رہتا ہے
سید ذوالقرنین شاہ اور راجہ ضیاء صدیق سے ہونے والی گفت وشنید میں مزید علم میں اضافہ ہوا کہ دنیا بھر میں پڑھائے جانے والے جدید علوم دنیا بھر کے طالبعلموں کا بنیادی حق ہے اس حق کی ادائیگی کے لیے ضروری ہے کہ ان کو مستند ذرائع بھی فراہم کیے جائیں تاکہ ان کی تعلیمی قابلیت کو بروقت نکھار کران کو ملک وقوم کا قیمتی اثاثہ بنایا جاسکے۔انہوں نے انڈر گروانڈ نیوز کی چوتھی سالگرہ کی مبارکباد دی اور ہونہار ٹیم کی کارکردگی کو سراہا