گلناز زاہد(اے ای انڈرگراونڈ نیوز)
غزہ میں امداد کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے ایک ہفتے میں تیسرا حملہ کردیا، صیہونی حملے میں متعدد فلسطینی شہید جبکہ کئی زخمی ہو گئے۔
غزہ میں کویتی چوک پر اسرائیلی فائرنگ سے متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے جبکہ رفح اور خان یونس پر حملوں میں بھی مزید 25 فلسطینی شہید ہوئے۔
اقوام متحدہ کے امدادی ادارے برائے فلسطینی انروا کے سربراہ نے جنرل اسمبلی میں اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں صرف 150 دن میں 30 ہزار سے زائد فلسطینی مارے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر انسانوں کا مسلط کردہ قحط منڈلا رہا ہے، ہر طرف بھوک ہے، چند ماہ کے بچے پانی کی کمی اور بھوک سے مر رہے ہیں
دوسری جانب امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی اداری کی فنڈنگ روکنے کے باوجود ناروے نے انروا کیلئے فنڈنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
یونیسیف کا کہنا ہے غزہ میں جنگ کی سب سے بھاری قیمت بچے ادا کر رہے ہیں، شمالی غزہ میں امداد کی کمی سے بچوں کی صحت کی صورتحال خراب ہوتی جا رہی ہے، غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانی ضمیر کا امتحان ہے۔
یونیسیف نے عالمی برادری سے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بچوں کیلئے فوری طور پر بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت ہے۔