مشال ارشدسی – ایم انڈر گرائونڈ نیوز
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ مکانات اور تعمیراتی فنانس کی رفتار بڑھ رہی ہے، بینکوں کا ہاؤسنگ اور تعمیراتی قرضوں کا پورٹ فولیو آخر جون 2020ء کے 148 ارب روپے سے بڑھ کر مارچ 2021ء تک 202 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔ یہ مالی سال 21ء کے 9 مہینوں یا 3 سہ ماہیوں کی مدت میں 54 ارب روپے یا 36 فیصد نمو ظاہر کرتا ہے جبکہ پچھلی سہ ماہیوں میں یہ منجمد رہا تھا۔
اسکیم کے تحت 20 اپریل 2021ء تک بینکوں کو عوام الناس کی جانب سے 52 ارب روپے سے زائد قرضوں کے لیے درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ ان میں سے بینک درخواست گزاروں کو 15 ارب روپے سے زائد فنانسنگ کی منظوری دے چکے ہیں، جبکہ باقی درخواستیں جانچ اور منظوری کے مختلف مراحل میں ہیں۔
اسٹیٹ بینک بھی بینکوں کے ساتھ فعال انداز میں مل کر کام کر رہا ہے تا کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ میرا پاکستان میرا گھر ہاؤسنگ فنانس اسکیم سے عوام بڑی تعداد میں مستفید ہوں۔
اس مقصد کے لیے اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) اور بینکوں کے اشتراک سے یہ بات یقینی بنا رہا ہے کہ عوام کے لیے مکانا ت کے قرضوں کی درخواست دینے کا طریقہ کار آسان رہے اور کسی دشواری یا شکایات کی صورت میں انھیں بروقت مدد فراہم کی جائے اور ایسی شکایات کو فوری طور پر حل کیا جائے۔
اس ضمن میں کمرشل بینکوں نے ملک بھر میں میرا پاکستان میرا گھر ہاؤسنگ فنانس اسکیم کے تحت اپنی 50 فیصد برانچوں تقریباً 7700 برانچوں کو ملک بھر میں درخواستیں وصول کرنے کے لیے نامزد کیا ہے۔
علاوہ ازیں بقیہ برانچیں اسکیم کے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کریں گی اور ان درخواستوں کو نامزد برانچوں کو منتقل کریں گی۔ بینک ممکنہ صارفین کو متوجہ اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے اسکیم کی خصوصیات سے متعلق باقاعدگی سے اشتہارات دے رہے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے شکایات کے ازالے کا ایک جامع طریقہ کار وضع کیا ہے جو ایک انٹرنیٹ پورٹل پر مشتمل ہے جسے اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے عملے کی اعانت حاصل ہے۔ وہ درخواست گزار جنھیں قرضوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہو، وہ اس پر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے ملک بھر میں درخواست گزاروں کو آئی ٹی پورٹل کے ذریعے اپنی شکایات کی رجسٹریشن میں سہولت دینے کے لیے ملک بھر میں اپنے 16 دفاتر میں ہیلپ ڈیسک قائم کیے ہیں۔