(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پہلے وزارت خزانہ کو فیصلہ کر لینا چاہیے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کرنا ہے یا نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان اگر کوئی تضاد ہے تو وہ ستمبر میں شروع نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں شرکت کے موقع پروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے.
ان کا کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ایسی ترامیم ہوئیں جو ریاست کے اندر ریاست کوظاہر کرتی ہیں، یہ ترامیم اسٹیٹ کے اندر اسٹیٹ کی طرف لے گئیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ہم کسی شعبے میں بالکل ٹیکس استثنیٰ نہ دیں، بطور خودمختار ملک ہمیں اتنا حق تو ہونا چاہیے کہ کچھ ٹیکس چھوٹ دیں، ہمیں پتا ہے کہاں سے کتنا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے۔