مصبا ح لطیف (اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اسرائیلی حملوں سے تباہ حال غزہ میں تیزی سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنیوا میں ڈبلیو ایچ او کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے غزہ کی صورتحال پر بریفنگ میں کہا کہ اگر غزہ پٹی میں صحت اور صفائی کا نظام بحال نہ ہوا تو غزہ کے لوگ بم سے زیادہ بیماریوں سے مرسکتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ میں اسرائیلی حملے جاری ہیں جس کی وجہ سے انفرا اسٹرکچر سمیت تمام تر نظام تباہ ہو کر رہ گیا ہے جب کہ اسپتالوں پر حملوں کی وجہ سے ایندھن سمیت دوسری طبی ضروریات کی قلت کا بدترین سامنا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی ترجمان کا کہنا تھا کہ صفائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے پیٹ کی خرابی جیسے دیگر انفیکشنز تیزی سے پھیل رہے ہیں اور بدقسمتی سے علاج کا نظام تباہ ہونے کے سبب زندگیاں بچانا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر حملے کو ایک ’المیہ‘ قرار دیا گیا اور ساتھ ہی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں رواں ماہ اسپتال کے ڈائریکٹر سمیت سینئر ڈاکٹرز کو حراست میں لیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے غزہ میں 44 ہزار ڈائیریا اور 70 ہزار سانس کے انفیکشنز کے کیس رپورٹ کیے ہیں جب کہ کیسز کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ غزہ کی 2.3 ملین آبادی ہے جس میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے جو پینے کے پانی سے بھی محروم ہیں۔