بارسلونا سے جوزفین کرسٹینا کی رپورٹ
تحریک کشمیر سپین کے زیر اہتمام یوم حق خودارادیت کے موقع پر بارسلونا کے پلاسہ کتلونیا میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔جس میں سابق سفیر پاکستان سید ایاز حسین شاہ۔۔ندائے کشمیر سپین کے صدر راجہ مختار سونی۔۔ماہر تعلیم سید ذوالقرنین شاہ اور ڈپٹی مئیر طارق محمود کے کشمیریوں اور پاکستانیوں نے شرکت کے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول سے ہوا۔۔ تاہم تحریک کشمیر کی جانب سے اس عزم کے ساتھ یوم حق خود ارادیت منایا گیا کہ اقوام متحدہ کو یاد دلایا جا سکے کہ وہ اپنی قردادوں پر عمل کرکے کشمیریوں کو بھارتی ظلم و جبر سے نجات دلائے ۔
مقررین نے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا
کہ 75برس قبل 05 جنوری 1949 ء کو اقوام متحدہ نے قرارداد کی منظوری دی کہ کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دیا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 5 جنوری 1949 کی قرار داد اور دیگر اسی نوعیت کی قراردادیں آج بھی ایک ایسی حقیقت ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے
اسکے برعکس بد قسمتی سے بھارت نے ان قرار دادوں پر عملدرآمد سے انکار کر کے مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹیں
کھڑی کیں اسے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کا اہتمام کرناچاہیے۔ تاہم اس طویل مدت کے بعد بھی یہ مسئلہ حل طلب ہے ۔ واضح رہے کہ اس عرصے میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کر رکھی ہیں اور دس لاکھ فوج کشمیری عوام کو کچلنے اور دبانے میں مصروف ہے۔ کشمیری عوام نے ہندوستان کا جبر مسترد کردیا ہے اور وہ حق خوداردیت کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں۔