مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے بھی اسرائیلی حکام سے ملاقات کی تردید کردی۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں معید یوسف نے کہا کہ پتاچلا ہےکہ ایک بڑی سیاسی جماعت کی جانب سے کہا گیا کہ میں خفیہ طور پر اسرائیلی حکام سے ملا ، یہ بہت مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ میری کبھی کسی اسرائیلی حکام سے کوئی میٹنگ نہیں ہوئی اور نہ ہی میں کسی آفیشل دورے پر اسرائیل گیا۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے معاملے پروزیراعظم کا موقف واضح ہے، پاکستان فلسطین کے حقوق اور دو ریاستی حل کے لیے کھڑا رہے گا۔
اس سے قبل ترجمان دفتر خارجہ نے بھی وزیراعظم کے سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری کے اسرائیل کے دورے کی تردید کی تھی اور خود ذلفی بخاری نے بھی ان خبروں کو بے بنیاد اور احمقانہ قرار دیا۔
واضح ہے کہ اسرائیلی اخبار نےاسلام آباد ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی ذلفی بخاری نے نومبر 2020 کے آخری ہفتے میں اسرائیل کا ایک مختصر خفیہ دورہ کیا جس میں انہوں نے موساد چیف سے ملاقات کی اور ایک اہم شخصیت کی طرف سے پیغام بھی پہنچایا، دورے کا مقصد سینیئر اسرائیلی عہدیداروں سے ملاقات کرنا تھا۔