Reg: 12841587     

سپریم کورٹ نے محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کے ملازم فضل مختار کی پینشن ادائیگی سے متعلق متعلق اپیل مسترد قرار دے دی

ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی

معاملہ کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت وکیل درخواست گزار حضرت سعید نے دلائل دئیے کہ 1989 میرا موکل پروجیکٹ پر فارسٹ گارڈ بھرتی ہوا اور 1994 میں فارغ کیا گیا اور اسی وقت فریش بھرتی کی گئی،اب پینشن کی ادائیگی کے دوران میری چار سالہ سروس کاؤنٹ نہیں کی گئی۔

اس موقع پر چیف جسٹس گلزار احمد نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ قاسم ودود سے استفسار کیا کہ کیا خیبرپختونخواہ کے سرکاری ادارے تنخواہیں اور پینشن دینے کے قابل نہیں ہیں،خیبر پختونخوا میں سرکاری اداروں میں لوگوں کو ملازمتوں پر لگا کر بھر دیا گیا ہے،آپ کی حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے قرضے لے رہی ہے،یہ طریقہ خطرناک ہے کہ قرضہ لیکر سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں،کیا خیبرپختونخواہ میں سرکاری نوکری کے علاوہ روزگار کیلئے دوسرا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دئیے کہ خیبر پختونخواہ کی معیشت کو جو نقصان ہورہا ہے اس کی سب سے بڑی وجہ اسمگلنگ ہے، خیبر پختونخواہ میں انڈسٹری کو بڑھانے کیلئے اسمگلنگ روکنا ہوگا،کے پی کے میں اسمگلنگ میں ملوث عناصر کو ختم کرنے کیلئے موثر اقدامات ضروری ہیں۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواہ قاسم ودود نے موقف اپنایا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے صوبہ ڈائریکٹ فنڈز نہیں لے سکتا ہے۔عدالت عظمیٰ نے محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا کے ملازم فضل مختار کی پینشن ادائیگی سے متعلق متعلق اپیل مسترد قرار دیتے ہوۓ معاملہ نمٹا دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

کرکٹ آرگنائیزر اور آزادکشمیر کے سابق مایاناز کھلاڑی نیئر شہزاد عباسی کی کشمیر پریمئر لیگ کے سی ای او چوہدری شہزاد اختر سے ملاقات

Next Post

سپریم کورٹ نے نجی ہاوسنگ اسکیم (ایڈن گارڈن) کیس کی سماعت

Related Posts

بر طانیہ کے شہر راچڈیل میں مئیر راچڈیل کی چئیرئٹی کے لئے کرکٹ میچ ہوا جس میں ہائی کمیشن الیون اور مئیر راچڈیل الیون نے حصہ لیا

راچڈیل (عارف چودھری) ہائی کمیشن الیون کی قیادت ہائی کمشنر معظم احمد خان اور ان کے ساتھ دوسرے…
Read More
Total
0
Share