نمائندہ خصوصی(ملتان)
ملتان میں اعلیٰ تعلیم یافتہ لیکچررز کی زیر نگرانی پہلے ٹرانس جینڈر اسکول میں تعلیم و تربیت کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
اسکول کے آغاز کے پہلے روز 18 ٹرانس جینڈرز نے اپنی تعلیم کا آغاز کیا تاہم وقت کے ساتھ ساتھ یہ تعداد بڑھنے کی توقع کی جا رہی ہے۔
اس ٹرانس جینڈر اسکول میں نرسری سے انٹرمیڈیٹ تک تعلیم دی جا رہی ہے، انٹرمیڈیٹ کے بعد ٹرانس جینڈر کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے کوکنگ، بیوٹیشن اور ٹیلرنگ کی فنی مہارت بھی دی جائے گی۔
کلاس میں لیکچر دینے والی استاد ٹرانس جینڈر علیشا شیرازی ہیں جنھوں نے ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے انٹرنیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ میں ایم فل کر رکھا ہےاور اب پاکستان کے پہلے ٹرانس جینڈر اسکول میں اپنے جیسے افراد کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کر رہی ہیں، اسکول کی دوسری ٹرانس جینڈر لیکچرار سائیکالوجی میں بی ایس آنرز ہیں۔
ٹرانس جینڈر اسکول کا سلیبس نرسری سے پرائمری تک جاپان سے مرتب ہو کر آیا ہے جبکہ مڈل سے انٹرمیڈیٹ تک نصاب تعلیم پاکستانی ہوگا۔
حکومت پنجاب کا دعویٰ ہے کے ٹرانس جینڈرز کو نارمل زندگی گزارنے کے لیے اس سے پہلے اس طرح کے مواقع فراہم نہیں کیے گئے ۔
صوبائی وزیر پنجاب برائے اسکول ایجوکیشن مُراد راس کہتے ہیں کہ ہم پاکستان میں پہلی بار ٹرانسجینڈر اسکول کھول رہے ہیں۔ ہم اپنے ملک میں کسی کو تعلیم سے انکار کیوں کریں گے؟ ہمارا پہلا اسکول کل ملتان میں کھل رہا ہے۔ ہم انشاء اللہ پنجاب کے تمام اضلاع میں ایسے اسکول کھولیں گے۔ ایک وقت میں ایک قدم سب کے لئے تعلیم ہے۔