مشال ارشدسی ایم انڈرگراونڈ نیوز
کراچی سمیت ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ، یہ بارشیں ایک طرف جہاں خوشگوار موسم کی وجہ بنتی ہیں وہیں بڑھتے حادثات کے سبب اموات کی تعداد میں اضافہ کردیتی ہیں۔
آئیے جانتے ہیں وہ کون سی ہدایات ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے آپ اس مون سون کو انجوائے کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو اور اپنے پیاروں کو بھی محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
الیکٹرک شاک
پانی بجلی کا ایک اہم موصل ہے، برسات کے موسم میں بجلی کی تاریں ٹوٹ کر سڑکوں پر کھڑے پانی کو موت کے تالاب میں بدل دیتی ہیں۔
٭پیدل چلنے والے افراد تیز بارشوں کے دوران سفر سے گریز کریں، اگر باہر نکلنا ضروری ہو توکوشش کریں کہ ٹوٹی تاروں اور جمع ہوئے پانی سے نہ گزریں۔
٭بارشوں کے دوران سوئچز حتیٰ کہ ڈور بیل کو بھی چھونے سے گریز کریں۔
٭تاریں ٹوٹی ہونے کی صورت میں بجلی کے عملے کو آگاہ کریں۔
اپنی گاڑی کی بھی حفاظت کریں
٭تیز بارشوں کے دوران غیر ضروری طور پر گاڑی لے کر نکلنے سے گریز کریں تاہم اگر ضروری ہو تو یقینی بنائیں کہ آپ کی گاڑی سیلابی کیفیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
٭یقینی بنائیں کہ آپ کے ونڈ اسکرین کے وائپر ٹھیک طرح سے کام کررہے ہوں۔
٭پانی میں گاڑی چلاتے وقت گاڑی کی خرابی کی سب سے عام وجہ عقبی حصے میں موجود پائپ میں پانی کا داخل ہوجانا ہے، عام طور پر اعلیٰ درجے کے پائپ کا پیس جوڑنے سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے، پانی پائپ میں داخل نہیں ہوگا اور نہ ہی ڈرائیونگ کے دوران گاڑی کے رکنے اور چلنے کا مسئلہ ہوگا۔
٭ گاڑی کی ہیڈلائٹس کو چیک کرلیں اور دن کے اوقات میں بھی روشنیوں کو ہائی بیم پر رکھیں۔
٭ گاڑی پر انحصار کرتے ہوئے ہائیڈروپلاننگ کے بغیر کچھ انچز سے زیادہ گہرے پانی میں جانے کا مشورہ نہیں دیا جاسکتا۔ یہ عمل سڑک پر آپ کی گاڑی کے ٹائر لوز کرنے کا باعث بنے گا۔
٭ بارش کے دوران گاڑی کی رفتار ہلکی اور سڑک پر توجہ زیادہ رکھیں جو کہ عام طور پر نظر انداز کردی جاتی ہیں ۔
گھر کو بھی محفوظ بنائیں
٭بارشوں میں گھر کو سب سے زیادہ نقصان ٹیرس پر مناسب نکاسی آب کے انتظام کی غیر موجودگی ،کھلی کھڑکیوں اور ٹپکتی چھتوں سے ہوتا ہے، چنانچہ یقینی بنائیں کہ بارش کے دوران تمام کھڑکیاں اور اسکائی لائٹس مکمل طور پر بند ہوں۔
٭ چھتوں پر نکاسی آب کا مکمل انتظام ہونا ضروری ہے کیوں کہ اگر ایسا نہ ہو توپانی کو دروازوں اور دراڑوں میں سے گھر میں داخل ہونے کا راستہ مل جاتا ہے۔
٭ یقینی بنایا جائے تمام کھلے برقی آلات مکمل طور پر سیل کردیے گئے ہوں، کھلے برقی تاروں کو ہر گز استعمال نہ کیا جائے۔