مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
گزشتہ دنوں اے ٹی ایم فراڈ کے حوالے سے مختلف خبریں زیر گردش تھیں کہ مقامی اور غیر ملکی افراد ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے لوگوں کے کریڈٹ یا ڈیبٹ کارڈ کی اسکیمنگ کرکے ان کو لوٹ رہے ہیں۔
اسی طرح کے کچھ واقعات برطانیہ میں بھی پیش آئے ہیں، جس کی وجہ سے مقامی انتظامیہ نے اے ٹی ایم استعمال کرنے والوں کو خبردار کرنا شروع کردیا ہے کہ دھوکہ بازوں سے ہوشیار رہیں۔
اس حوالے سے برطانوی شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کی غیر معمولی یا مشکوک سرگرمی دیکھیں تو فوراً ہی متعلقہ ادارے کو آگاہ کریں۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ اقدام دھوکے بازوں کی جانب سے اے ٹی ایم میں چھیڑ چھاڑ کر کے صارفین کی رقم غیر قانونی طریقے سے ہتھیانے کے انکشاف کے بعد اٹھایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھوکے بازوں نے واردات کا یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم کی رقم نکالنے والے حصے پر پلاسٹک کی شیٹ لگادیتے ہیں جس کی وجہ سے پیسے لگائی جانے والی جعلی شیٹ میں پھنس جاتے ہیں اور جب صارف مایوس ہو کر واپس چلے جاتے ہیں تو آکر نکلی ہوئی رقم سمیٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔
اس ضمن میں اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھوکے باز کس طرح خفیہ خانوں کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کی رقم غیر قانونی طور پرہتھیاتے ہیں؟
دھوکے بازوں کی اس تیکنیک کو سب سے پہلے ایک ٹک ٹاک صارف نے سمجھ کر اجاگر کیا تھا۔ اس سلسلے میں دی مرر کو متعلقہ ادارے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس قسم کے واقعات کسی بھی وقت کسی بھی اے ٹی ایم کے ساتھ ہو سکتے ہیں لہذا ضروری ہے کہ صارفین محتاط رہا کریں۔
ترجمان کے مطابق اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے ملک گیر سطح پر اقدمات اٹھائے گئے ہیں مگر صارفین کا چوکنا رہنا ضروری ہے۔
اے ٹی ایم فراہم کرنے والے اداروں کے مطابق اگر صارفین دیکھیں کہ ان کے مطلوبہ پیسے باہر نہیں آرہے ہیں تو فوری طور پر بینک یا اے ٹی ایم فراہم کرنے والوں سے رابطہ کریں۔
اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے دوران برطانیہ میں دھوکہ دہی کے حوالے سے پہچانے جانے والے جرائم میں یہ جرم سرفہرست ہے۔
واضح رہے کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کے دوران اے ٹی ایم کے ذریعے کیے جانے والے دھوکوں میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور سائبر کرائمز کے اعداد و شمار بھی غیر معمولی طور پربڑھے ہیں۔