مزمل حسین ایڈمنسٹریٹر آفسیر انڈرگراونڈ نیوز
حکومت نے پمپس مالکان کا فی لیٹر منافع مزید بڑھانے پر ابتدائی رضامندی ظاہر کردی ہے،فی لیٹر پیٹرول پر 85 پیسہ کے بجائے 1 روپیہ منافع بڑھایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی آفر ہے کہ ڈیزل پر 60 پیسے کے بجائے 70 پیسہ منافع بڑھا سکتے ہیں،جبکہ پمپس مالکان کی جانب سے منافع مزید بڑھانے اور فوری واضح نوٹیفکیشن پر زور دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ پیٹرول پمپس فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے 91 پیسے منافع لیتے ہیں، پیٹرول پمپس کا فی لیٹر ڈیزل میں منافع 3 روپے 30 پیسے ہے جس کی مناسبت سے فی لیٹر پیٹرول پر پیٹرول پمپس کا منافع 2اعشاریہ 75 فیصد بنتا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن اس منافع کو 6 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کر رہی ہے، اس مطالبے پر پیٹرول پر پمپس منافع پونے 9روپے فی لیٹر بنے گا اور ڈیزل پر پیٹرول پمپس 3 روپے 30 پیسے فی لیٹر منافع لے رہے ہیں ۔
پیٹرول ڈیلرز کے مطالبے کے مطابق 6فیصد سے ڈیزل پر منافع ساڑھے 8 روپے تک پہنچ جائے گا، جبکہ پیٹرول اور ڈیزل پر الگ الگ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھی 2 روپے97 پیسے فی لیٹر منافع لیتی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیلرز مارجن کے ساتھ ان آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع بھی بڑھنا ہے۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے منافع کے مارجن کو بڑھانے کے لیے ملک بھر میں ہڑتال کی ہے، بیشتر پیٹرول پمپس بند ہونے سے شہریوں کو دشواری کا سامنا ہے، جبکہ بعض سرکاری اور نجی پمپس پر پیٹرول کی فراہمی جاری ہے۔