مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
ذرائع کے مطابق شاہ رخ جتوئی کی نجی اسپتال منتقلی کے لیے محکمہ صحت سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، اور ملزم کو میڈیکل بورڈ کے بغیر ہی نجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کو جیل یا محکمہ داخلہ کی جانب سے کوئی خط نہیں ملا ۔
ذرائع محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ قیدی کی زندگی جیل میں خطرے میں ہو تو محکمہ داخلہ قیدی کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست کرتا ہے، میڈیکل بورڈ ہی کسی قیدی کو نجی اسپتال منتقل کرنے کی سفارش کرسکتا ہے۔
کسی ملزم کی نجی اسپتال منتقلی کیلئے محکمہ داخلہ ہی محکمہ صحت سے رجوع کرتا ہے۔
واضح رہے کہ شاہ زیب خان قتل کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی سینٹرل جیل کراچی کے بجائے گزری میں واقعے نجی اسپتال کی بالائی منزل پر شاہانہ زندگی گزار رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق شاہ رخ جتوئی سے متعلق یہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ ملزم کئی ماہ سے جیل کے بجائے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں رہ رہا ہے، اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے۔
ذرائع محکمہ داخلہ کے مطابق ملزم کو محکمہ داخلہ سندھ کےحکم پر جیل سے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ اب شاہانہ زندگی گزار رہا ہے۔