مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
مہنگائی کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان نے پر امن احتجاج کی کال دے دی۔
اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ نماز جمعہ کے بعد حکومت کے خلاف پرامن احتجاج کیا جائے، حکومت کی پالیسیوں سےمہنگائی نے عوام کو مشکلات میں ڈال دیا ہے، حکومت نے ملک کو معاشی طور پر تباہ کردیا،ان کا یہاں کوئی مفاد اور اثاثے نہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کورونا کے دوران دباؤ کے باوجود ہماری حکومت نے 1200 ارب روپے کا معاشی پیکج دیا، اس سال ہماری حکومت نے سیلز ٹیکس صفر فیصد کردیا تھا، ہم نے پبلک سیکٹر کو توانائی کے شعبے میں 466 ارب روپے کی سبسڈی بھی دی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے لیے پہلی ترجیح ہماری عوام تھی، حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کرکے 60 روپے بڑھائے، حکومت کے اس اقدام سے عوام پر 900 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمت میں 8روپے فی یونٹ اضافےکی خبر نے بھی عوام کو پریشان کردیا ہے، 75سال کی تاریخ میں پہلی بار مہنگائی کی شرح 30 فیصد ہونے کا امکان ہے، ہماری حکومت کو گرانے کی سازش کرنے والوں کے پاس معیشت چلانے کا کوئی منصوبہ نہیں، ان کی اصل ترجیح خود کو این آر او ٹو دینا تھا، ان کی اصل ترجیح خود کو کرپشن کیسز سے استثنیٰ دینا تھا، ان کامقصد الیکشن میں دھاندلی،اداروں کوتباہ کرنا اور ریاستی طاقت سے اپوزیشن کو کچلنا تھا۔