ابوظبی (خصوصی رپورٹ)
متحدہ عرب امارات کے سرکاری استغاثہ نے اشتہارات اور تشہیری مہم کے ذریعے صارفین کو گمراہ کرنے پر سزاوں کی وضاحت کی ہے۔ سرکاری خبررساں ایجسنی وام کے مطابق سرکاری استغاثہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری ایک ویڈیو میں بتایا کہ افواہوں اور سائبر کرائمز کے انسداد کے 2021 کے وفاقی حکم نامے کے قانون نمبر 34 کے آرٹیکل 48 کے مطابق کوئی بھی شخص جو انفارمیشن نیٹ ورکس، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ذرائع یا آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے یا غلط ڈیٹا کے استعمال سے اشیا یا خدمات کی تشہیر کرتا ہے یا تشہیر، فروغ، بروکرنگ، یا کسی بھی شکل میں لین دین کرتا ہے یا ورچوئل یا ڈیجیٹل کرنسی ،اپنی قدر برقرار رکھنے والے اثاثے یا ادائیگی کے کسی ایسے یونٹ جو متحدہ عرب امارات میں سرکاری طور پر تسلیم شدہ نہیں یا کسی مجاز اتھارٹی سے لائسنس حاصل کیے بغیر ڈیلنگ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اسے قید اور کم سے کم 20ہزار اورزیادہ سے زیادہ 5لاکھ درہم جرمانہ کی سزا یا دونوں سزاوں میں سے ایک دی جائے گی۔