مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان تعلقات خصوصاً حالیہ دنوں میں بد سے بدتر ہو چکے ہیں اور پارٹی کی قیادت کو بھی اس کا علم ہے۔
پی ٹی آئی کے کچھ سینئر رہنماؤں، جو اب بھی کسی حد تک اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں، کو کچھ ایسی فون کالز موصول ہوئی ہیں جن میں ناراضی کا اظہار کیا گیا ہے جس کی وجہ پارٹی کی جانب سے کوئٹہ میں فوج کے ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی انتہائی توہین آمیز مہم ہے۔
پی ٹی آئی کے ایک ذریعے کے مطابق، پی ٹی آئی کے کچھ حامیوں کی ٹوئیٹس انتہائی نفرت آمیز تھیں اور پی ٹی آئی کے رہنما کو یہ ٹوئٹس دکھائی گئیں اور پھر انہوں نے یہ معاملہ پارٹی کی سینئر قیادت کو بتایا۔
اس کے بعد ان ٹوئٹس کے حوالے سے پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر سے یہ ٹوئٹ کی گئی کہ ’’ان اکاؤنٹس کا پی ٹی آئی کی آفیشل ٹیم کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، نفرت پھیلانے والوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا، ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو قومی سانحات کو تقسیم کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
ایسے اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی آفیشل کی جانب سے بلاک کر دیا جائے گا۔‘‘ لیکن اس کے باوجود ایسے لوگ جو بظاہر پی ٹی آئی کے فالوئرز نظر آتے ہیں، فوج کیخلاف ٹوئٹس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔