العین(خصوصی رپورٹ )
شیخ ڈاکٹر سعید بن طحنون آل نھیان نے نمک کے غار کا افتتاح کیا ہے، جو پولینڈ کے شہر کراکوف میں نمک کے پہلے قدرتی غار کی بنیاد پر مشرق وسطیٰ اور خیلج تعاون کونسل خطے میں اپنی نوعیت کی واحد اورانسانوں کا بنایا گیا نمک کا سب سے بڑا غار ہے۔
نمک کا غار تقریباً 18 امراض کا قدرتی علاج پیش کرتا ہے، جن میں چنبل، جوڑوں کا درد، سائنوسائٹس، دمہ اور ایگزیما کے ساتھ ساتھ بے چینی، خراٹے، الرجی، زکام، فلو، خون کی روانی میں رکاوٹ ، کان کی انفیکشن، بخار اور ناک کی سوزش شامل ہیں۔
یہ تمباکو نوشی ترک کرنے والوں اور سسٹک فائبروسس میں مبتلا افراد میں سانس لینے میں بہتری لاتا ہے۔ غارکا افتتاح شہر کے علاقے مبزرة الخضراء میں کیا گیا غار کے قیام کا مقصد خطے میں بہترین علاج کی خدمات فراہم کرنا اور ایک صحت مند معاشرے کا قیام میں لانا ہے جو متحدہ عرب امارات کی وبائی اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہے۔
یہ غار بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے تحت قیام کیا گیا ہے۔ 171 مربع میٹر پر محیط اس غار اس میں تقریباً 35 افراد بیک وقت جاسکتے ہیں اور اس میں 6 ماہ یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کے لیے کھیل کا میدان، چمڑے کی آرام دہ نشستیں، ہوا کی نکاسی کا نظام، تقریباً 16 ٹن قدرتی نمک سے ڈھکی ہوئی دیواریں فرش اور ایسے آلات نصب ہیں صاف ہوا مہیا کرتے رہتے ہیں۔
اس میں یورپ میں منظور شدہ ایک خاص قسم کا نمک بھی استعمال کیا گیا زمین پر موجود نمک کو ہر 6 ماہ میں ایک بار جبکہ علاج کے لیے استعمال ہونے والے نمک کو ہرسیشن کے بعد تبدیل کیا جاتا ہے۔ یومیہ صرف ایک سیشن کی اجازت ہے،جبکہ مطلوبہ نتائج کو یقینی بنانے کے لیے علاج کے کم از کم چھ سیشنز درکار ہوتے ہیں بشرطیکہ سیشنزمیں مسلسل چھ دن شرکت کی جائے۔