مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اسلام آباد: بھارہ کہو بائی پاس منصوبے کو عدالت میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت نے اگلی سماعت تک کام سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں مری، کشمیر اور گلیات کے رہائشیوں، سیاحوں کے لیے بھارہ کہو بائی پاس منصوبے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھارہ کہو بائی پاس منصوبے پر آئندہ سماعت تک مزید کام سے روک دیا۔
قائد اعظم یونیورسٹی کے پروفیسرز نے بھارہ کہو بائی پاس منصوبے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ قائداعظم یونیورسٹی کی زمین استعمال کر کے بھارہ کہو بائی پاس بنایا جا رہا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا بھارہ کہو بائی پاس عوامی منصوبہ نہیں ہے ؟ اور کیا قائد اعظم یونیورسٹی کی عمارت گرا کر روڈ بنا رہے ہیں؟ سعودی عرب میں تو مساجد گرا کر سڑک بنا دیتے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ بھارہ کہو بائی پاس منصوبہ ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے جبکہ سڑک قائد اعظم یونیورسٹی کے اندر سے گزاری جا رہی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سی ڈی اے کے پاس قائد اعظم یونیورسٹی کو دی گئی زمین کا قبضہ ہے؟