Reg: 12841587     

‘بپر جوائے’ کا خطرہ! بھارت کے سب سے خطرناک طوفانوں پر ایک نظر

(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)

ان دنوں طوفان ‘بپر جوائے’ پاکستان اور بھارت کی جانب  بڑھ رہا ہے۔

 رپورٹس کے مطابق پاکستان اور بھارت کی جانب پیش قدمی کرنے والے طوفان بپر جوائے ’انتہائی شدید سائیکلونک اسٹارم‘ سے ایک درجہ کم شدید ہوکر ’بہت شدید سائیکلونک اسٹارم‘ میں تبدیل ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے اندازوں کے مطابق طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔

جنوب مشرقی ساحلی پٹی پرطوفان پہنچنے کے باعث آندھی ،گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش ہوسکتی ہے۔ ٹھٹھہ ،سجاول ،بدین ،تھرپارکر، عمرکوٹ میں 17 جون تک گرج چمک کے ساتھ موسلا دھار بارش کاامکان ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے بھی تصدیق کی ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت کم ہوگئی ہے، طوفان کے آگے بڑھنے کی رفتار بھی کم ہوکر 5 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگئی ہے اور وہ شمال کی طرف بڑھ رہا ہے، طوفان کا مرکز گجرات کے پوربندر کے جنوب مغرب میں ہے، طوفان جمعرات کو سوراشٹرا،کچ اور پاکستانی ساحلوں کو عبور کرےگا۔

گزشتہ 4 دہایوں میں بھارت میں آئے کچھ خطرناک طوفانوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

مئی 2021، گجرات:

2021 میں بھارتی ریاست گجرات میں سمندری طوفان ‘Tauktae’ نے بہت تباہی مچائی۔

برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس طوفان میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوئے۔مغربی ریاست سے ٹکرانے والے طوفان میں 210 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلی تھیں۔

مئی 2019، اُڑیسہ:

 2019 میں ‘فانی’ نامی طوفان بھارتی ریاست اُڑیسہ سے ٹکرایا جس کے نتیجے میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو ئے۔ 

حکام کا کہنا ہے کہ اگر طوفان کے ٹکرانے سے پہلے 12 لاکھ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل نہ کیا جاتا تو ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوتا۔

اکتوبر 1999، اُڑیسہ:

سن 1999 میں اکتوبر کے مہینے میں ایک ‘سپر سائیکلونک طوفان’ ریاست  اُڑیسہ  کے  ساحل  سے 260 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے  ٹکرایا۔اس طوفان نے بہت تباہی مچائی۔

سرکاری اندازوں کے مطابق اس طوفان میں9 ہزار 885 افراد ہلاک اور 2 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

جون 1998، گجرات:

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جون 1998 میں  سائیکلونک طوفان  پوربندر کے قریب 167 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گجرات کے ساحل سے ٹکرایا جس میں ایک ہزار 173 افراد ہلاک اور 1700 سے زائد لاپتہ ہو گئے۔ 

تاہم میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس طوفان سے کم از کم 4ہزار  افراد کی موت ہوئی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

9 مئی کے واقعات میں ملوث شہریوں کا کیس فوجی عدالتوں میں چلانے سے آگاہ ہیں، امریکا

Next Post

سمندری طوفان بپر جوائے کے پیشِ نظر کراچی سی ویو روڈ بند

Related Posts
Total
0
Share