(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
حیدرآباد میں بجلی اور گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو دہری ازیت میں مبتلا کردیا، وفاقی وزراء نے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ بجلی خسارہ کم کرنے سے جوڑ دیا۔
30 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے شہریوں کی مشکلات ہیں کہ کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے مہنگاہی کے مارے شہریوں کیلئے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل ہونے والی 10 سے 12 گھنٹے کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ عذاب بن کر رہ گئی ہے ہر ماہ ساڑھے 5 ارب روپے دینے کے باوجود شہری شدید گرمی میں بجلی سے محروم ہیں۔
حیسکو چیف ہو یا وفاقی وزیر محض سرکلر ڈیٹ کے خسارے کو لوڈ شیڈنگ کا جواز قرار دے کر بری الذمہ ہورہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھا کر لوگوں کو ریلیف فراہم کرے۔