(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
ایک مسلمان ٹینس اسٹار ومبلڈن ٹورنامنٹ میں تاریخ رقم کرنے کے قریب ہے۔
تیونس سے تعلق رکھنے والی انس جابر 15 جولائی کو ومبلڈن ٹورنامنٹ کے ویمن سنگل فائنل میں چیک ریپبلک کی Marketa Vondrousova کا مقابلہ کریں گی۔
اگر انس جابر فائنل میں کامیابی حاصل کرتی ہیں تو وہ ایک ٹینس گرینڈ سلیم ایونٹ جیتنے والی پہلی عرب اور افریقی خاتون ہوں گی۔
28 سالہ انس جابر گزشتہ سال بھی ومبلڈن کے فائنل میں پہنچی تھیں مگر انہیں قازقستان سے تعلق رکھنے والی کھلاڑی ایلینا رابیکینا کے ہاتھوں شکست کا سامنا ہوا۔
اس سال انہوں نے ایلینا رابیکینا کو کوارٹر فائنل میں شکست دی جبکہ سیمی فائنل میں نمبر 2 سیڈ Aryna Sabalenka کو ہرانے میں بھی کامیاب رہیں۔
انس جابر 2022 میں یو ایس اوپن کے فائنل میں بھی پہنچی تھیں، یعنی یہ ان کا تیسرا گرینڈ سلیم فائنل ہوگا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ‘مجھے خود پر فخر ہے کیونکہ ہو سکتا تھا کہ میں میچ ہار کر گھر واپس جا چکی ہوتی’۔
اب انہیں ومبلڈن کے لیے فیورٹ تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ اس ٹورنامنٹ کے دوران اب تک وہ زیادہ مشکل حریفوں کو شکست دے چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘فائنل تک پہنچنے کے لیے کئی چیمپئنز کو شکست دی اور توقع ہے کہ اس بار میں کامیاب ہو جاؤں گی’۔
انس جابر 2021 میں ایک ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی عرب خاتون کھلاڑی بنی تھیں اور ابھی ٹاپ 10 کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
مگر 15 جولائی کو ومبلڈن ٹائٹل جیتنا ان کے کیرئیر کی سب سے بڑی کامیابی ہوگی۔
اب تک وہ مجموعی طور پر 4 ڈبلیو ٹی اے ٹورنامنٹس جیت چکی ہیں اور ٹینس کے میدان میں کامیابیوں نے انہیں تیونس میں بہت زیادہ مقبول بنا دیا ہے، جہاں ان کو ‘وزیر خوشی’ کی عرفیت سے بھی جانا جاتا ہے۔