(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
اسلام آباد: پندرہویں قومی اسمبلی نے کارکردگی میں سابقہ تین اسمبلیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔
11فیصد کم اجلاسوں کے باوجود 9 اگست کو تحلیل ہونے والی قومی اسمبلی نے سابقہ قومی اسمبلی کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ یعنی 322 بل منظور کیے۔
ان بلوں میں سے 54 فیصد بل16 ماہ کی پی ڈی ایم حکومت کے دور میں منظور ہوئے جب کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں یہ شرح 46 فیصد رہی۔
پی ٹی آئی دور میں ایوان سے منظور شدہ بلز کا اجراء اسمبلی کی بجائے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ہوا۔
قومی اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بار ایک وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے قانونی طریقے سے کرسی سے ہٹایا گیا۔