(مصبا ح لطیف اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
پشاور میں بس ریپڈ ٹرانزٹ ( بی آر ٹی) میں سفر کرنے والے مسافروں کو بسوں کی کمی کے باعث مشکلات درپیش رہتی ہیں اور رش بڑھنے سے مسافروں کو ناصرف انتظار بلکہ کئی لوگوں کی تو جیبیں بھی کٹ جاتی ہیں۔
بی آر ٹی منصوبے کو شروع ہوئے 3 سال کا عرصہ بیت چکا تاہم مسافر مکمل سہولیات سے محروم ہیں، بی آر ٹی میں یومیہ 3 لاکھ سے زیادہ افراد سفر کرتے ہیں تاہم بسوں کی تعداد صرف 244 ہے۔
بسوں کی کمی کے باعث نہ صرف رش بڑھتا ہے بلکہ مسافروں کو انتظار بھی زیادہ کرنا پڑتا ہے، خواتین کو بھی بس سے اترنے اور چڑھنے میں مشکلات رہتی ہیں۔
رش کے باعث جہاں بی آر ٹی بسوں میں شہریوں کو دھکم پیل کی سی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہیں ان بسوں میں چوری کی وارداتیں بھی معمول بن چکی ہیں۔
دوسری جانب ٹرانس پشاور کے مطابق روٹ پر 244 میں سے 209 بسیں چلائی جاتی ہیں تاہم رش کی صورت میں بسوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے، بسوں کی تعداد بڑھانے سے کرائے میں بھی اضافہ کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا حکومت بی آر ٹی کو سبسڈی کی مد میں سالانہ 2 ارب دے رہی ہے، محکمہ خزانہ نے بی آر ٹی کے خسارے کو کم کرنے کے لیے کرایوں میں اضافے سمیت 2 تجاویز منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو بھیجی ہیں۔