(مصباح لطیف اے ای انڈر گراؤنڈ نیوز)
جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی میں اساتذہ کو والدین کی شکایات سے بچانے کیلئے نیا قانون منظور کرلیا گیا ۔
برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی) کے مطابق جنوبی کوریا میں 9 ہفتوں سے اساتذہ والدین کے رویے اور اپنے تحفظات کیلئے سراپا احتجاج ہیں، اساتذہ کی جانب سے یہ احتجاج اساتذہ کی خودکشیوں کے نتیجے میں کیا جارہا ہے جن پر والدین نے بدنیتی کا الزام عائد کیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق سراپا احتجاج اساتذہ کی جانب سے کلاس میں حقوق دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے اور کہا گیا ہے کہ بعض اوقات بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی اطلاع دینے پر والدین کی جانب سے انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور ملازمتوں سے ہٹائے جانے کا کہا جاتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی میں ‘اساتذہ کے حقوق کی بحالی’ بل کے نام سے 4 بل منظور کیے گئے ہیں، جس کا اساتذہ کی جانب سے خیرمقدم کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بل کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزام میں انہیں فوری نوکری سے فارغ نہیں کیا جائے گا اور مکمل تفتیش کی جائے گی۔
منظور کیے جانے والے بل پر کورین ٹیچرز اور ایجوکیشن ورکز یونین کا کہنا ہے کہ یہ عوامی تعلیم کو معمول پر لانے اور ٹیچنگ اتھارٹی کی ضمانت کی طرف پہلا قدم ہے۔