Reg: 12841587     

بلاول کا خدشات کے اظہار کیلئے میکینزم کی موجودگی کے باوجود ایرانی حملوں پر اظہار حیرت

مصبا ح لطیف (اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی حدود میں بلا اشتعال ایرانی حملوں پر حیرت کا اظہار کردیا۔

غیر ملکی میڈيا کو اپنے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے پاکستانی حدود میں ایران کے حملوں پر  حیرت کا اظہار کرتے ہوئے  کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان خدشات کے اظہار کیلئے ادارہ جاتی میکینزم موجود ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حملے کے دن ہمارے وزیراعظم کی ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی اور غالباً اس ملاقات میں کسی قسم کے خدشات کا اظہار نہیں کیا گیا تھا۔

ایران نے دو روز قبل بلوچستان کے علاقے میں میزائل اور ڈرون حملے کر کے 2 بچیوں کو شہید اور 3 کو زخمی کر دیا تھا۔

پاکستان نے بلوچستان کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی اور دو طرفہ تعلقات کے منافی قرار دیا اور کہا کہ اس حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے۔

پاکستان نے بلوچستان پر ایرانی دراندازی کے بعد ’آپریشن مرگ بر، سرمچار‘ کے ذریعے ایران کو جواب دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشتگرد ایران کے حکومتی عمل داری سے محروم علاقوں میں مقیم تھے، انٹیلی جنس معلومات پر کیے جانے والے اس آپریشن کا نام ’مرگ بر،سرمچار‘ رکھا گیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے، کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کاغیر متزلزل عزم ہے۔

گران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کےساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

اندرون ملک فضائی مسافروں کو اب 100 روپے ائیرپورٹ فیس بھی دینا ہوگی

Next Post

پاک ایران کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں جاری

Related Posts
Total
0
Share