مصبا ح لطیف (اے ای انڈرگرائونڈ نیوز)
پاک ایران کشیدگی کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان بلوچستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں تفتان اور پنجگور میں بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں اور آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔
کسٹمز حکام کے بیان کے مطابق تفتان میں پاک ایران بارڈر سے 110 ٹرکوں اور کنٹینروں کی آمد رفت ہوئی، پاکستان سے چاول، مالٹے اور دیگر اشیا ایران گئیں جبکہ ایران سے ایل پی جی، پیٹرولیم مصنوعات اور خوردنی تیل پاکستان لایا گیا۔
تفتان اور چیدگی بارڈر پر کسٹمز کے دفاتر جمعے کے روز بھی کھلے رہے اور تجارتی سرگرمیاں بھی جاری رہیں۔
واضح رہے کہ نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کےساتھ کوئی کشیدگی نہیں چاہتا، قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر حکام بھی شریک ہوئے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان کے علاقے پنگجور میں ایک چھوٹے سے گاؤں پر میزائل حملےکیے جس میں 2 بچیاں شہید اور 3 زخمی ہوگئیں جس کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر اور اپنے تہران میں تعینات سفیر کو واپس بلا لیا تھا۔
بعد ازاں پاکستان نےایران کے حملوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے سیستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد دہشت گردوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔