مشال ارشد سیالکوٹ سے
وینی لیکردال کہتی ہیں کہ ’جب مجھے اطلاع ملی کہ حکومت پاکستان مجھے ایوارڈ سے نواز رہی ہے تو اس وقت مجھے بہت حیرانگی ہوئی کیونکہ میرے دل میں کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ مجھے کوئی ایسا ایوارڈ ملے مگر مجھے اس خبر سے بہت خوشی ملی تھی۔
’میں اپنے خاندان کی پہلی نرس ہوں۔مجھ سے پہلے میرے خاندان میں خاندان میں اساتذہ کی اکثریت تھی۔ زمانہ طالب علمی ہی میں بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کر لیا تھا کہ مجھے نرس بن کر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔
’میں اپنے خاندان کی پہلی نرس ہوں۔ مجھ ہلے میرے خاندان میں اساتذہ کی اکثریت تھی۔ زمانہ طالب علمی ہی میں بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کر لیا تھا کہ مجھے نرس بن کر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔
وینی لیکردال نے پاکستان میں تقریباً 38 سال تک تعلیم اور صحت کے شعبے میں خدمات انجام دی ہیں۔ وہ پہلی سویڈش شہری ہیں جنھیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزاز دیا گیا ہے۔
وینی لیکردال کا کہنا تھا کہ ’جب مجھے اطلاع ملی کہ حکومت پاکستان مجھے ایوارڈ سے نواز رہی ہے تو اس وقت مجھے بہت حیرانگی ہوئی کیونکہ میرے دل میں کبھی یہ خیال نہیں آیا کہ مجھے کوئی ایسا ایوارڈ ملے مگر مجھے اس خبر سے بہت خوشی ملی تھی۔‘