Reg: 12841587     

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے دس ملین رشوت کے الزام میں نوکری سے فارغ نیب افسران کے خلاف درخواست کی سماعت

ہیڈ آف نیوز اسلام آباد منتظر مہدی

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے دس ملین رشوت کے الزام میں نوکری سے فارغ نیب افسران کے خلاف درخواست کی سماعت کے موقع پر تاحال معاملہ کی انکوائری مکمل نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوۓ ریمارکس دیتے ہوۓ کہا ہے کہ 2018 سے معاملہ چل رہا ہے ابھی تک انکوائری ہی مکمل نہیں کی،نیب کیا کر رہا ہے ان سے کوئی کام نہیں ہوتا،اس کیس میں تین سال گزارنے کے باوجود ابھی تک نیب نے کچھ نہیں کیا،نیب افسران نے جان بوجھ کرگھپلہ کیا تاکہ کیس خراب ہوجائے، نیب پراسیکوٹربتائیں اس سارے معاملے میں آپ زمہ دار ہیں یا کوئی اور زمہ دار ہے، سمجھ نہیں آ رہی نیب کا ادارہ کر کیا رہا ہے عجب تماشا بنایا ہوا ہے،چئرمین نیب سپریم کورٹ کا ریٹائر جج ہے،بغیر انکوائری کسی ملازم کو نوکری سے کیسے نکال سکتے ہیں،نیب نے دو ماہ کے کام کیلئے تین سال لگا دئے،نیب میں موجود ایسے افسران بڑے بڑے فراڈ کر رہے ہیں اور چیئرمین خاموش ہیں،نیب ایسے لوگوں کو تنخواہ اور غلط کام کرنے کا موقعہ بھی دیتا ہے ،نیب افسران کو ادارہ چلانا ہی نہیں آتا ہے۔معاملہ کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت ڈپٹی پراسیکوٹر نیب عمران الحق نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر فاخر شیخ اور ترویش کے خلاف انکوائری کر رہے ہیں،سندھ ہائی کورٹ نے تین ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔بعد ازاں نیب نے اپنے طور پر انکوائری مکمل کرنے کیلئے کیس واپس لینےکی استدعا کی۔ عدالت عظمیٰ نے استدعا منظور کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی ہے۔۔۔۔۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی سے پاکستان تحریک انصاف آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی تفصیلی ملاقات

Next Post

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

Related Posts
Total
8
Share