مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
موتیوں جیسے دانت میں پیلاہٹ آجانا ایک عام مسئلہ ہے اور کئی افراد فائدہ یا نقصان دیکھے بغیر دانتوں کی مہنگی مہنگی ٹریٹمنٹس کرواتے ہیں تاکہ ان کی مسکراہٹ دلکش دکھائی دے سکے تاہم اس ضمن میں کبھی کبھار کچھ سستی اشیاء بھی کام آجاتی ہیں جن کی طرف لوگوں کی توجہ نہیں ہوتی۔
آج ہم آپ کو سستے اور آسان ٹوٹکے بتائیں گے تاکہ جو اعتماد دانتوں کے پیلے پن کی وجہ سے آپ کھو چکے ہیں وہ واپس لوٹ سکے۔
کچی گاجریں کھائیں
کچی گاجریں دانتوں پر جما پیلا پن جسے ہم ‘پلاک’ کہتے ہیں اسے ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
گاجروں کو قدرتی کلینزر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا دانتوں پر ملنے سے یا انہیں کھالینے سے دانتوں کی چمک واپس آجاتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیکٹیریریا سمیت دیگر جراثیم کو بھی مارتی ہیں۔
اسٹرا کا استعمال
کوئی بھی چیز بہت گرم یا ٹھنڈی پینے سے دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے لہٰذا جب بھی چائے، کافی یا جوس پئیں اسے دانتوں پر براہِ راست رابطے سے بچانے کیلئے اسٹرا کا استعمال یقینی بنائیں۔
اسٹرابیری کا پیسٹ
کیا آپ جانتے ہیں کہ سرخ رنگ کا یہ خوبصورت اور مزیدار پھل ‘ٹیتھ وائٹنر’ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کیلئے آپ ایک سے دو اسٹرابیری لیں اور انہیں چمچ کی مدد سے اچھی طرح کچلیں۔ پیسٹ کی شکل اختیار کرنے پر اسے دو سے تین منٹ تک دانتوں پر لگا رہنے دیں اور پھر دھو دیں (چاہیں تو اس پیسٹ کو لگا کر آپ برش بھی کرسکتے ہیں)۔
اسٹرابیری میں قدرتی انزائم میلک ایسڈ کا خزانہ ہوتا ہے جو دانتوں کی سفیدی واپس لوٹانے میں مدد کرتا ہے تاہم پھل میں موجود فائبر قدرتی کلینزر ہوتے ہیں جو منہ اور دانتوں سے جراثیم کا خاتمہ کرتے ہیں۔