اسلام آباد /لندن(عارف چودھری)
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارت نے مقبوضہ وادی میں ظلم و ستم کی انتہا کر رکھی ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبری گمشد گیاں، عصمت دری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔ مقبوضہ وادی میں سیاسی عمل کو فوجی طاقت سے روک دیا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ سلامتی کونسل میں 5 اگست کے غیرقانونی اقدام پر تین بار مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت ہوچکی ہے۔
وہ یہاں جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل اوریوتھ پارلیمنٹ پاکستان ہے زیر اہتمام”یوم استحصال ” کے حوالے سے بین الاقوامی کشمیرپارلیمانی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، جسکی صدارت تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین نے کی۔
کانفرنس سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر محمد قاسم خان سوری، وفاقی وزیر سید فخر امام، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر شیری رحمان، ابرار الحق چیئرمین یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان، سینیٹر فیصل جاوید خان، سینیٹر ڈاکٹر زرقا تیمور سہروردی، نورین فاروق ابراہیم ایم این اے، کنول شوزب ایم این اے، شازیہ صوبیہ اسلم ایم این اے، منورہ منیر ایم این اے،راشد آفتاب ڈائریکٹر رفاہ یونیورسٹی پالیسی اسٹڈیز، عبید قریشی صدر یوتھ پارلیمنٹ آف پاکستان، برطانوی پارلیمنٹیرینز ڈیبی ابرہام ایم پی چیئرپرسن اے پی پی جی کشمیر، شیڈو وزیر بیرسٹر عمران حسین ایم پی،شیڈو منسٹر بیرسٹر یاسمین قریشی ایم پی، پال برسٹو ایم پی شریک چیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر یوکے، اینڈریو گوین ایم پی چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیر یوکے، شیڈو ڈپٹی لیڈر آف ہاؤس آف کامنز افضل خان ایم پی، لارڈ واجد خان کنوینر لیبر فرینڈز آف کشمیر یوکے، محمد یاسین ایم پی بیڈ فورڈ، ریچل ہاپکنز ایم پی لوٹن ساؤتھ، اینتھیا میکانٹائر، سابق رکن یورپی پارلیمنٹ جولی وارڈ، سابق رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد، کونسلر یاسمین ڈا ر، محمد ہیری بوٹا جے کے ایس ڈی ایم آئی نے خطاب کیا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری کوغیرقانونی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لینا چاہیئے۔ عالمی میڈیا، سول سوسائٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کریں۔ بھارت غیرقانونی مقبوضہ کشمیر میں عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔
کانفرنس سے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر محمد قاسم خان سوری، وفاقی وزیر سید فخر امام، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی، سینیٹر مشاہد حسین سید، سینیٹر شیری رحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کے خلاف کشمیریوں کی جدو جہد میں اُن کے شانہ بشانہ شریک ہیں، پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنی آزادنہ مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے۔
برطانوی و یورپی ممبران پارلیمنٹ نے زوم پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی جدو جہد ایک انسانی مسئلہ ہے جنکی شناخت کو ہندوستان نے یکطرفہ اقدامات کر کے دو سال قبل ختم کیا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے اس دیرینہ مسلے کو حل کرنے پر فوری توجہ دی جانے چاہیے، پاکستان اور ہندوستان کو مذاکرات کا عمل شروع کرنا چاہے، ہندوستان فوری طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر کے اندر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے۔
ممبران پارلیمنٹ نے تحریک کے چئیرمین راجہ نجابت حسین کی یورپ اور برطانیہ میں خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں یقین دلایا کہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدو جہد میں ان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔کانفرنس کے میزبان اور تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان 74سالوں سے اپنی فوجی طاقت کے ذریعے ریاست کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کر کے بیٹھا ہوا ہے، دو سال قبل ہندوستان کے وزیراعظم موودی نے تمام عالمی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بالائے طاق رکھ کشمیریوں کے حقوق پر شب خون مارا اور ریاست کی صدیوں پرانی شناخت اور حیثیت کو ختم کر کے مقبوضہ ریاست کو دنیا کی ایک اوپن جیل میں تبدیل کر دیا، جہاں آج ہزاروں کشمیر ی اور کشمیری قیادت جیلوں کی سلاخوں میں پابند سلاسل ہے، معصوم بچوں، خواتین، نوجوانوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنانا ہندوستانی فورسز کا روزمرہ کو معمول بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا عالمی طاقتوں کو اس بات کا ادراک کرنا چاہے کہ خطے میں پائیدار امن کے تمام راستے کشمیر سے ہو کر گزرتے ہیں، جب تک کشمیریوں کو ان کا حق نہیں دیا جاتا خطے میں جبگ کے بادل منڈلاتے رہیں گے۔