مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈ نیوز
ٹوکیو: مارچ میں جاپان کے ایک حراستی مرکز میں سری لنکن خاتون کی موت واقع ہو گئی تھی، حکام نے تحقیقات میں وجہ جاننے کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاپان کے امیگریشن حکام نے مارچ میں سری لنکا کی ایک خاتون کی حراستی مرکز میں موت واقع ہونے پر علاقائی بیورو کے چار اہل کاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی ہے۔
امیگریشن سروسز ایجنسی نے وسطی جاپان میں واقع ناگویا کے ایک حراستی مرکز میں وشما سندامالی کے کیس میں اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق چھان بین کی حتمی رپورٹ منگل کے روز جاری کر دی۔
33 سالہ خاتون کو ویزے کی میعاد گزرنے کے باوجود جاپان میں قیام کرنے پر حراست میں لیا گیا تھا، انھوں نے حراستی مرکز میں جنوری میں طبیعت خراب ہونے کی شکایت کرنا شروع کی تھی اور دو ماہ بعد مرکز ہی میں انتقال کر گئیں۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ خاتون نے ڈاکٹر سے معائنہ کرائے جانے اور کسی کلینک میں ڈرپ لگائے جانے کی استدعا کی تھی، لیکن مرکز کے عملے نے علاقائی بیورو کے ڈائریکٹر سے مشورہ کیے بغیر خاتون کی درخواست رد کر دی تھی۔
چھان بین میں کسی بھی کُل وقتی ڈاکٹر یا نرس کی عدم موجودگی سے مرکز میں طبی دیکھ بھال کے لیے مناسب نظام کے فقدان کا بھی پتا چلا ہے، جب کہ موت سے قبل وشما کی طبیعت مزید بگڑنے پر مرکز کے غیر طبی عملے نے ضروری اقدامات کیے تھے، رپورٹ کے مطابق بگڑتی ہوئی صحت کے تناظر میں مرکز سے عارضی طور پر جانے کی اجازت دینے کے لیے وشما کی درخواست کو اہل کار بروقت منظور کرنے میں ناکام رہے۔
ایجنسی نے بیورو کے ڈائریکٹر اور ایک سابق ڈپٹی ڈائریکٹر کی سرزنش کی ہے اور دو دیگر سینئر عہدے داروں کو بھی سخت تنبیہ کی گئی ہے، رپورٹ میں اس طرز عمل کو بیورو کے محکمانہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔