مشال ارشد سی ایم انڈرگراونڈنیوز
ابق انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن کا کہنا ہے کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے افغانستان کے ٹی ٹوئنٹی کپتان راشد خان اپنے گھر والوں کی حفاظت کو لے کر پریشان ہیں۔
راشد خان ان دنوں انگلینڈ میں ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ (دی ہنڈریڈ کرکٹ) میں ٹرینٹ راکٹس کی نمائندگی کر رہے ہیں لیکن ان کی سب سے بڑی فکر ان کے اہلخانہ کا مستقبل ہے کیونکہ وہ انہیں ملک سے باہر نکالنے میں ناکام رہے۔
افغان صدر اشرف غنی طالبان کیجانب سے کابل پر حملے کے بعد اتوار کی رات ملک سے باہر چلے گئے تھے جس کے بعد طالبان نے کابل کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ طالبان نے عام معافی کا اعلان کیا ہے لیکن اس کے باوجود لوگوں کو اپنے پیاروں کی زندگیوں کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔
اتوار کے روز جب افغانستان میں صورتحال خراب تھی تو 22 سالہ راشد خان نے مانچسٹر اوریجنلز کے خلاف ٹرینٹ راکٹس کے لیے 3 وکٹیں حاصل کیں اور پنی ٹیم کو میچ جتوایا۔
کیون پیٹرسن نے برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی اسپورٹس کو بتایا کہ راشد خان بہت پریشان ہیں، ہم دونوں کے درمیان باؤنڈری لائن پر افغانستان کی موجودہ صورتحال پر لمبی بات چیت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ راشد خان اپنے اہلخانہ کو افغانستان سے نہیں نکال سکتے اور ان حالات میں راشد کو میچ میں اچھا پرفارم کرتا دیکھنا قابل تعریف ہے۔
سابق انگلش کھلاڑی نے کہا کہ راشد خان کا اس سخت دباؤ میں رہتے ہوئے اس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا شاندار ہے۔
کیون پیٹرسن کے اس بیان پر ٹینٹ راکٹس کے کپتان لیوس گریگوری نے بھی راشد خان کے حوالے سے بات کی۔
ٹینٹ راکٹس کے کپتان لیوس گریگوری کا کہنا تھا کہ راشد خان نے پوری دنیا میں اچھا کھیل پیش کیا ہے اور اس صورتحال میں کہ جب ان کے ملک میں حالات کشیدہ ہیں راشد خان کی شاندار کارکردگی بہت خاص ہے اور ہماری ٹیم کے تمام کھلاڑی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل افغانستان کے کرکٹر راشد خان نے ٹوئٹر پر عالمی رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ افغانستان میں قتل وغارت اور تباہی بند کی جائے۔
خیال رہے کہ اتوار 15 اگست کو طالبان نے افغان دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہوگئے ہیں۔