Reg: 12841587     

رونالڈو کی مانچسٹر یونائیٹڈ میں واپسی، کتنے ملین ڈالرز کا معاہدہ ہوا؟

مزمل حسین ایڈمنسٹریٹر آفسیر انڈرگراونڈ نیوز

لندن: پرتگال کے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو ایک مرتبہ پھر سے اپنے پرانے انگلش کلب مانچسٹر یونائیٹڈ میں واپس آ رہے ہیں۔

کرسٹیانو رونالڈو اطالوی کلب جووینٹس کے لیے کھیل رہے تھے تاہم جمعرات کو انہوں نے اپنے کلب کو آگاہ کیا کہ وہ کلب کے لیے مزید نہیں کھیلنا چاہتے۔

مانچسٹر یونائیٹڈ میں واپسی اور  ایک تیز رفتار معاہدے نے فٹ بال کی دنیا کو دنگ کر دیا۔

مانچسٹر یونائیٹڈ نے سوشل میڈیا پر ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ویلکم بیک، کرسٹیانو۔ اس ٹوئٹ کے چند منٹ بعد کلب کی آفیشل ویب سائٹ کریش ہو گئی۔

36 سالہ رونالڈو 2003 میں 17 سال کی عمر میں مانچسٹریونائیٹڈ کا حصہ بنے تھے مگر اب وہ اس دور کے ونگر سے بالکل مختلف ہیں۔

2003 میں یونائیٹڈ کا حصہ بننے کے اگلے چھ سالوں میں رونالڈو نے 292 مقابلوں میں 118 گول کیے اور  تیزی سے دنیا کے سب سے خطرناک اسٹرائیکرز میں سے ایک بن گئے۔ انہوں نے 5 مرتبہ فیفا ورلڈ پلیئر آف دی ایئر ایوارڈ بھی جیتا۔

کتنے ملین ڈالرز میں معاہدہ طے پایا؟
رونالڈوکا یونائیٹڈ کے ساتھ 15 ملین یورو ( 17 .7 ملین ڈالر) کی فیس کا معاہدہ ہوا ہے جس میں 8 ملین یورو (9.4 ملین ڈالر) اضافی بھی ہوں گے تاہم جووینٹس سے یہ منتقلی ذاتی شرائط، ویزا اور طبی معائنے سے مشروط ہے۔

یہ کھلاڑیوں کے لیے موجود ٹرانسفر ونڈو میں سامنے آنے والی دوسری بڑی اور حیران کن خبر ہے کیونکہ گزشتہ دنوں رونالڈو کے دیرینہ حریف لیونل میسی نے اپنے کلب بارسلونا کو خیرباد کہہ کر فرانسیسی کلب میں شمولیت اختیار کی تھی۔

اطلاعات ہیں کہ یونائیٹڈ نے یہ توقع نہیں کی تھی کہ رونالڈو اس ٹرانسفر ونڈو میں جووینٹس کو چھوڑ دیں گے اس لیے انہوں نے اس وقت یہ کوشش کی جب یہ واضح ہو گیا کہ وہ دستیاب ہیں۔

جمعرات کو رونالڈو نے جووینٹس کے کوچ ماسیمیلیانو اللیگری سے ملاقات کی اور انہیں بتایا کہ وہ اس کلب کو چھوڑنا چاہتے ہیں جہاں انہوں نے ریال میڈرڈ سے علیحدگی کے بعد پچھلے تین سال گزارے تھے۔

واضح رہے کہ رونالڈو کے جووینٹس کے ساتھ معاہدے میں ابھی ایک سال باقی تھا۔

یونائیٹڈ نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ کلب میں ہر کوئی کرسٹیانو کو واپس مانچسٹر میں خوش آمدید کہنے کا منتظر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

ٹرسٹیز کی غفلت، برطانیہ میں نازیہ حسن فاؤنڈیشن تحلیل کر دی گئی

Next Post

پاکستان سے دبئی آنے والے ٹرانزٹ مسافروں کے لیے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ لازم

Related Posts
Total
0
Share