مزمل حسین ایڈمنسٹریٹر آفسیر انڈرگراونڈ نیوز
سینیئر صحافی اور تجزیہ کار رحیم اللہ یوسف زئی انتقال کر گئے ہیں۔
جمعرات کی شام رحیم اللہ یوسف زئی کے بیٹے ارشد یوسف زئی نے فیس بک پوسٹ میں ان کی وفات کی تصدیق کی۔
انہوں نے لکھا کہ ’میرے والد کا کینسر کے مرض کے باعث انتقال ہو گیا ہے۔ ان کی نماز جنازہ جمعہ کو صبح گیارہ بجے مردان میں ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی جائے گی۔
مرحوم کا نماز جنازہ جمعہ کو گیارہ بجے مردان میں کاٹلنگ انٹرچینج سوات ایکسپریس وے کے قریب خان ضمیر بانڈہ میں ادا کی جائے گی۔
رحیم اللہ یوسف زئی معروف صحافی اور افغان امور کے ماہر تھے۔
مرحوم کئی ماہ سے علیل تھے۔ رحیم اللہ یوسفزئی 10 ستمبر 1954 کو پیدا ہوئے انہیں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے انٹرویو کی وجہ سے کافی شہرت ملی۔
رحیم اللہ یوسفزئی ان چند صحافیوں میں سے تھے جنہوں نے طالبان کے کارروائیوں کو رپورٹ کیا اور 1995 میں خود قندھار گئے۔
رحیم اللہ یوسفزئی دی نیوز پشاور کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر تھے اور روزنامہ جنگ کے لیے بطور کالم نگار کام کرتے رہے۔ اس سے پہلے انہوں نے ٹائم میگزین کے لیے بھی کام کیا اور بی بی سی کے نمائندہ بھی رہے۔
افغانستان اور شمال مغربی پاکستان کے امور کے ماہر سمجھے جاتے تھے۔
ان کے صحافتی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے ان کو 2004 میں تمغہ امتیاز اور 2009 میں ستارہ امتیاز سے نوازا تھا۔