دبئی (خصوصی رپورٹ)
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم صاحب السمو شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے دبئی کے حکمران کی حیثیت سے 2022 کا قانون نمبر (3) جاری کیا ہے۔ انہوں نے2022 کی ایگزیکٹو کونسل کی قرارداد نمبر (1) بھی جاری کی جوکہ امارت میں معذور افرادکے حقوق سے متعلق قانون کے ایگزیکٹو ریگولیشن سے متعلق ہے۔ دبئی معاشرے میں معذور لوگوں کی شمولیت اور انضمام کو یقینی بنانا چاہتا ہے اور انہیں زندگی کے تمام شعبوں میں مکمل طور پر حصہ لینے کے قابل بناتا ہے۔
یہ قانون ان پالیسیوں اور قانون سازیوں کے مسودے پرعمل میں معذورلوگوں کو بھی شامل کرنے کی کوشش کرتا ہے جو ان سے متعلق ہیں یا ان کے معیار زندگی کو متاثر کرسکتے ہیں۔ یہ قانون دبئی کی حکومت کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے تاکہ ایک ایسا جامع قانونی فریم ورک تیار کیا جاسکے جو معذور افراد کے حقوق کا تحفظ اور وسیع تر کمیونٹی میں ان کے انضمام کو یقینی بنائے ۔ یہ قانون معذور افراد کے حقوق اور متعلقہ اداروں کو انہیں فراہم کرنے والی خدمات کا تعین کرتا ہے۔ ان میں ہرمرحلے پر جامع تعلیم، بحالی، تمام شعبوں میں ملازمت کے مواقع اور صحت کی دیکھ بھال، علاج اور سماجی خدمات کے علاوہ تمام خدمات جیسے عبادت، پولیس اور قانونی خدمات تک رسائی شامل ہے۔
یہ متعلقہ اداروں کو معذور افراد کو مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے ڈیٹا اور معلومات تک رسائی اور ان کے قانونی حقوق کے بارے میں آگاہ کرنے کی صلاحیت پیش کرتا ہے۔ یہ قانون اس بات کو بھی یقینی بنانا چاہتا ہے کہ معذور افراد بینکنگ خدمات تک رسائی حاصل کرسکیں اور دیگرکے علاوہ مختلف کھیلوں اور تفریحی پروگراموں میں حصہ لے سکیں۔ اس قانون کے تحت ایک مستقل کمیٹی بنائی جائے گی جس کا نام ’معذور افراد کے حقوق کے تحفظ کے لیے اعلیٰ کمیٹی‘‘ ہے۔ دبئی کی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین کمیٹی کی تشکیل کے بارے میں فیصلہ جاری کریں گے جس میں متعلقہ اداروں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ معذور افراد کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ کمیٹی کو دبئی میں معذور افراد سے متعلق تمام امور کی نگرانی اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پالیسیوں، منصوبوں اور اقدامات کو نافذ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ کمیٹی کو معذور افراد کے حقوق کے تحفظ اور انہیں معاشرے میں ضم کرنے کے لیے قانون سازی تجویز کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔
قانون ان اقدامات کی بھی وضاحت کرتا ہے جو معذور افراد کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔ یہ قانون دبئی میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ایک ایسا نظام تیار کرنے کا کام بھی دیتا ہے جس سے لوگوں اور ان کے سرپرستوں کو ان کے حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی کی اطلاع دینے کی اجازت دی جائے۔ قانون کے مطابق ایک معذور شخص، اس کا سرپرست، یا کوئی بھی شخص جو معذور افراد کے حقوق کی خلاف ورزی یا بدسلوکی دیکھتا ہے اسے متعلقہ حکام کو واقعے کی اطلاع دینی ہوگی۔ دبئی میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دبئی میں رجسٹرڈ لوگوں کے لیے شناختی کارڈ جاری کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ شناختی کارڈ معذور افراد کو ان کے لیے مختص سہولیات اور خدمات تک رسائی میں مدد کریں گے۔
نئے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور قانون کے مطابق جاری کیے گئے فیصلوں پر قانون کے ایگزیکٹو ریگولیشن میں درج جرمانے عائد جائیں گے۔ جرمانہ پہلے جرم کے ایک سال کے اندر دہرائے جانے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ درہم تک جرمانہ کیا جائے گا۔ نیا جاری کردہ قانون سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کی تاریخ سے نافذ العمل ہوگا۔