دبئی (بیورو رپورٹ)
قیمتی پتھروں کے شوقین افراد چاہیں تو دنیا کے سب سے بڑے کالے ہیرے کی ملکیت حاصل کر سکتے ہیں، جس کا نام ’اینیگما‘ ہے اور گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں درج ہے۔ اس نایاب بلیک ڈائمنڈ کو دبئی کے سدوبیز میں 17 جنوری کو پہلی بار عوام کے سامنے لایا گیا جو کہ 20 جنوری تک وہیں موجود رہے گا۔ یہ کالا ہیرا 555 قیراط کا ہے۔ نمائش کے بعد اسے لندن اور لاس اینجلس لے جانے سے قبل یہ ہیرا دبئی ڈائمنڈ ایکسچینج میں موجود رہے گا، جہاں تین سے نو فروری تک اس کی آن لائن بولی لگے گی۔
کاربونیڈو بلیک ڈائمنڈ انتہائی نایاب ہے جو دو سے تین ارب سال قبل کے دورکا ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایسے اجزا سے بنے ہیں جو شہاب ثاقب میں ہوتے ہیں، جو اس وقت زمین سے ٹکرایا تھا اس میں نائٹروجن اور ہائڈروجن پایا گیا ہے جبکہ اسبرونائٹ بھی موجود ہے جو شہاب ثاقب میں پایا جاتا ہے۔ اسی طرح اس کی بڑی جسامت جو کہ ریکارڈ توڑنے کا باعث بنی، کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کی شکل مشرق وسطیٰ کے ہتھیلی نما خمسہ سے ملتی جلتی ہے جو ’نظر بد‘ سے محفوظ رکھنے والی علامت کے طور پر مشہور ہے۔
خمسہ کا تعلق پانچویں ہندسے سے ہے اور یہ ہیرا نہ صرف 555 اعشاریہ 55 کا سائز رکھتا ہے بلکہ اس کے ٹھیک 55 پہلو بھی ہیں۔ سدوبیز امارات کے سربراہ کاتیا نونو بوئز اس حوالے سے کہتے ہیں کہ ہم اس کو لائق عزت سمجھتے ہیں کہ دبئی کو سب سے پہلے نمائش کے قابل سمجھا گیا، ہم اس سفر میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرجوش ہیں یہ ہیرا متحدہ عرب امارات میں خریداری کے لیے سب سے پہلے دستیاب ہو گا جو کرپٹوکرنسی کے ذریعے خریدا جا سکے گا۔
بوئز اس کے بارے میں بتاتے ہیں کہ ’یہ پہلا موقع ہے کہ ہم کرپٹوکرنسی کو امارات میں متعارف کرانے جا رہے ہیں جو کہ حکومت کی جانب سے نئے ڈیجیٹل ذرائع، ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی تلاش کرنے کے عہد کا حصہ ہے۔ اینگیما نامی یہ ہیرا اس سے قبل کبھی مارکیٹ میں دیکھا گیا اور نہ ہی کبھی عوامی نمائشی کے لیے رکھا گیا ہے۔