Reg: 12841587     

دبئی میں اپنی بوتل لائیں اور پینے کا مفت پانی بھریں۔ 34 مقامات پر پانی کے اسٹیشن قائم

دبئی (خصوصی رپورٹ)

دبئی میں پلاسٹک کا استعمال کم سے کم کرنے کے لئے دبئی کین کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا گیا ہے جس کے ذریعے اب امارت دبئی میں رہائش پذیر یا پھر یہاں کا دورہ کرنے والے سیاح شہرکے مختلف علاقوں میں قائم پانی کے اسٹیشن سے بوتلیں دوبارہ بھرسکتے ہیں۔ دبئی کین ولی عہد دبئی شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم کی پلاسٹک کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ ہے اور اس سے پلاسٹک بوتل کے صرف ایک دفعہ استعمال کی حوصلہ شکنی ہوگی۔
دبئی میڈیا آفس کے مطابق منگل سے دبئی کے رہائشی اور سیاح اب امارت بھر کے اہم علاقوں میں نصب 34 پانی کے اسٹیشنوں پر اپنی بوتلوں کو مفت اور محفوظ پینے کے پانی سے دوبارہ بھرسکتے ہیں۔ امارات بھر میں سیاحتی مقامات، ساحلوں، شاپنگ مالز اور عوامی پارکوں میں پانی کے مزید 50 اسٹیشن قائم کئے جائیں گے۔
دبئی کے محکمہ معیشت و سیاحت کی جانب سے نافذ اس اقدام کے تحت سرکاری اداروں، دفاتر، ہوٹلوں اور جامعات میں ایک ہزار سے زائد پانی کے اسٹیشن نصب کیے جائیں گے۔ کمپنیاں اپنے احاطے میں ان کی نتصیب کے لئے آن لائن اندراج کرسکتی ہیں۔
‘دبئی کین ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امارت دبئی نے یکم جولائی سے ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک بیگز پر 25 فلس فیس متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد دوسال کے اندر پلاسٹک کے تھیلوں کا خاتمہ کرنا ہے۔
حکام کے مطابق ری فل اسٹیشن مقامی اور برانڈڈ بوتلوں کے پانی کی طرح پینے کا پانی فراہم کریں گے اس کے علاوہ پانی کی کمپنیاں کو شہر بھر میں اپنے اسٹیشن قائم کرنے کی ترغیب دی جائے گی اور پانی کے اسٹیشنوں پر اضافی حد تک حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فلٹرز کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی ضوابط کی پاسداری کرتے ہوئے اسٹیشنوں کے پانی کی جانچ دیوا ، جی سی سی اور عالمی ادارہ صحت کے معیارات کے مطابق کی جائے گی۔ لوگوں کو پانی 10 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت پر ملے گا تاکہ ری فل کلچر کو صاف اور محفوظ متبادل کے طور پر پیش کیا جاسکے۔ دبئی میں پینے کے پانی کی اکثریت خلیج عرب سے خارج شدہ سمندری پانی ہے۔ یہ نلوں تک پہنچنے سے پہلے کسی بھی آلائش کو دور کرتے ہوئے صفائی کے کئی مراحل سے گزرتا ہے۔ رہائشیوں پر یہ بھی زور دیا جاتا ہے کہ وہ گھر پر فلٹر نصب کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ پانی عمر رسیدہ پائپوں یا ٹینکوں سے متاثر نہ ہو۔
اعداد و شمار کے مطابق امارات کا ہرایک رہائشی اوسطا سال میں 450 پلاسٹک کی پانی کی بوتلیں استعمال کرتا ہے جس سے ملک میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کی بوتلوں کی مجموعی تعداد سالانہ 4 ارب تک پہنچ جاتی ہے۔ 2019 میں متحدہ عرب امارات نے 8 ارب 30 کروڑ ٹن پلاسٹک پیدا کیا تھا۔ ماحولیاتی فوائد کے علاوہ، دوبارہ بھرنے والی بوتلوں کا استعمال روزمرہ اخراجات میں کمی لائے گا۔

متحدہ عرب امارات میں نل کا پانی محفوظ ہے؟
ایمریٹس اتھارٹی فاراسٹینڈرڈائزیشن اینڈ میٹرولوجی کے مطابق متحدہ عرب امارات میں نل کا پانی پینے کے لیے محفوظ ہے۔ درحقیقت ماہرین کا کہنا تھا کہ فلٹر شدہ نل کا پانی پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی سے زیادہ محفوظ ہے۔
اس اقدام کا حصہ کیسے بنیں؟
اپنے دفتر، اسکول یا تفریح مقام پر دوبارہ بھرنے کے قابل پانی کے کنٹینر لے جائیں امارت بھر کے پانی کے اسٹیشنوں پر اپنی بوتل دوبارہ بھریں
خاندان اور دوستوں کو بھی ایسا کرنے پر آمادہ کریں
شہر کے ارد گرد پینے کے پانی کے مفت اسٹیشنوں کے بارے میں دوسروں کو آگاہ کریں اور ان کے استعمال کی حوصلہ افزائی کریں
اپنے گھر میں پانی کے فلٹر نصب کریں
پائیدار زندگی گزارنے کی مشق کریں اور اپنے اقدامات اور انتخاب سے کمیونٹی کو متاثر کریں
کہاں سے پانی بھریں؟
دبئی میں ان علاقوں پانی بھرنے کے اسٹیشن لگائے ہیں۔
اے فار اسپیس، الفاہدی ، السیف ، الشندغا ، الاتحاد پارک ، بلیوواٹر آئی لینڈ ، برج پارک ، سٹی واک، سٹی سینٹر دیرہ ، ڈی ایم سی سی میٹرو اسٹیشن ، ڈریگون مارٹ ، دبئی فیسٹول سٹی ، دبئی ہاربر، دبئی مرینہ الغربی اسٹریٹ، دبئی مرینہ مال ، دبئی مرینہ پرومینیڈ، دبئی مرینہ واک، دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر، ایگزیکٹو ٹاور، گولڈ سوق دیرہ ،ایکسپو 2022، جے ایل ٹی پارک، کائٹ بیچ ، لامر، مدینہ الجمیرہ ، امارات مال میٹرو اسٹیشن ، قرآن پارک، اسکائی ڈائیو دبئی، دی بیچ ، دی گرین اینڈ ویو، پام ویسٹ بیچ، زعبیل پارک، الغبیبہ میٹرو اسٹیشن اور البرشا پونڈ پارک ۔
پلاسٹک کی زندگی
پلاسٹک بیگ اور ڈسپوزایبل کافی کپ : 20 سے 30 سال
پلاسٹک اسٹرا : 200 سال
پانی کی بوتل ، کافی پوڈ اور توتھ برش : 450 سے 500 سال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

سعودی عرب اورعمان میں پاکستانی سفیر تبدیل

Next Post

کم تنخواہ والے سرکاری ملازمین احساس راشن پروگرام میں شامل

Related Posts
Total
0
Share