مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
متحدہ عرب امارات میں دنیا کے سب سے خوبصورت اور جدید ’میوزیم آف دی فیوچر‘ کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔ جس کے لیے شاندار تقریب منعقد کی گئی، افتتاحی تقریب میں امارات کے نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم بھی شریک تھے۔
مستقبل کے عجائب گھر کو “زمین پر سب سے خوبصورت عمارت” کا درجہ دیا گیا ہے، اور اس تاریخی میوزیم نے آج 23 فروری سے باضابطہ طور پر دنیا کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں، جس کا عزم امید کے پیغام کے ساتھ اور بنی نوع انسان کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل میں ایک مرکز کے طور پر کام کرنا ہے۔
دبئی مستقبل کا انتظار نہیں کررہا ہے بلکہ اس کا تصور کر کے اسے ڈیزائن کر رہا ہے، اور اسے تخلیق کر کے اس پر عمل بھی کر رہا ہے۔
العربیہ کے مطابق فیوچر میوزیم 30 ہزار مربع میٹر پر محیط ہے اور اس کی اونچائی 77 میٹر ہے۔ میوزیم کے بیرونی حصے میں 14 ہزار میٹر عربی خطاطی کی گئی ہے۔ یہ کام روبوٹ سے تیار کردہ ایک ہزار 24 ٹکڑوں پر مشتمل ہے۔
نیشنل جیوگرافک نے دبئی کے’ میوزیم آف دی فیوچر‘ کو دنیا کے 14 خوب صورت ترین عجائب گھروں میں بھی شامل کیا تھا۔
میوزیم کو4 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی سے چلایا جائے گا جسے دبئی الیکٹرک اینڈ واٹر اتھارٹی کے تعاون سے بنایا گیا ہے۔ فیوچر میوزیم صحت، تعلیم، توانائی، ٹرانسپورٹ اور سمارٹ سٹیز سمیت متعدد شعبوں میں تخلیقی لیباریٹریوں پر مشتمل ہے۔
میوزیم پرعربی زبان میں شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے اقوال درج ہیں، ” ہم سیکڑوں برس زندہ نہیں رہ سکتے البتہ سینکڑوں برس زندہ رہنے والی تخلیق دے سکتے ہیں” بھی انہیں اقوال کا حصہ ہے۔