مصباح لطیف(اے۔ای انڈرگرائونڈ نیوز)
کورونا وباکے دوران سرکاری رہائش گاہ پرپارٹیاں کرنے پر برطانیہ کےوزیراعظم بورس جانسن اور چانسلر رشی سونک پر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بورس جانسن برطانیہ کی تاریخ کے پہلے وزیراعظم ہیں جنہیں قانون توڑنے پر جرمانہ کیا گیاہے۔
بورس جانسن کی سالگرہ پر پارٹی ان کی اہلیہ نے رکھی تھی اس لیے ان پر بھی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ نے ممکنہ طور پر 50 پاؤنڈز کا جرمانہ ادا کردیا جبکہ بورس جانسن نے 19 جون 2020 کو گھر پر کی جانے والی پارٹی پر قوم سے معافی بھی مانگ لی۔
دوسری جانب برطانیہ کی حکمراں جماعت نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے سےانکار کردیا ہے ۔
سروے کے مطابق برطانیہ کے 75فیصد افراد کویقین ہے کہ بورس جانسن نے معاملے پر جھوٹ کا سہارا لیا تھا جبکہ 57 فیصد افراد نے بورس جانسن سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ برطانیہ میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران بورس جانسن نے جون 2020 میں اپنی سالگرہ سرکاری رہائش گاہ پر 30 مہمانوں کے ساتھ منائی تھی ، اس کے علاوہ مئی 2020 میں سرکاری رہائش گاہ کے لان میں برطانوی وزیر اعظم کی جانب سے ایک پارٹی کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 100 کے قریب افراد شریک ہوئے تھے۔