مشال ارشد سی ایم انڈرگراؤنڈ نیوز
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نیو یارک میں گلوبل فوڈ سکیورٹی کال ٹو ایکشن کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو کورونا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز درپیش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جبکہ دنیا بھر کو بھی ماحولیاتی تبدیلیوں اور خوراک کی قلت جیسے مسائل کا سامنا ہے اس لیے تحفظ خوراک کے لیے مل کر کاوشیں کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور دنیا بھر میں خوراک کے مسئلے پر کردار ادا کرناچاہتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تنازعات دنیا کو اس وقت تقسیم کردیتے ہیں جب متحد ہونے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے ، نئی نسل دنیا کو متحد کرنے کے لیے قیادت کی طرف دیکھ رہی ہے ، کورونا وباء میں دنیا کو متحد ہونا چاہیے تھا ،اس وباء کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے جبکہ ضروری ہے کہ کورونا ویکسین کا حصول سب کا حق سمجھا جائے۔
وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کی مدد کررہا ہے، ہم نے محدود وسائل کے باوجود افغانستان اور یوکرین میں انسانی امداد فراہم کی۔
اس سے قبل وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد سے ملاقا تیں کیں۔
رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹوزرداری نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ملاقاتوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا جبکہ تنازع کشمیر سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔