Reg: 12841587     

پاکستان مائیز اینڈ منرلز ایوسی ایشن نے خبردار کیا ہے کہ بلوچستان میں لاکھوں افراد کو روزگار دینے والے شعبے پر بھاری ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے کورونا کی وبا کے بعد شدید مہنگائی نے معدنی شعبے کا تباہ کردیا ہے جس کیلئے حکومتی سرپرستی ناگزیر یے بصورت دیگر کام بند کرنے پر مجبور ہونگے

کوئٹہ ( نمائندہ خصوصی )

کوئٹہ میں مائیز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے دفتر میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے آل پاکستان کول مائنزاینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے قائمقام صدر عباس خان اور دیگر رہنماؤں امجد صدیقی عباس خان، سعید آغا،قربان جوگیزئی عبدالرحیم میرداد خیل۔صمد رئیسانی نےکہا کہ کان کنی کا شعبہ لاکھوں افراد کو روز گار فراہم کررہا ہے کوئلہ کان کنی کا شعبہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ بچا رہا ہے لیکن اس کا کوئی پرسان حال نہیں اور حکومت سرپرستی سے یکسر محروم یے۔

عرصہ دراز سے اس شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں کی جارہی۔ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے سے مہنگائی کی لہر نے کان کنی کے شعبے کو شدیدنمتاثر کیا یے حکومت کول مائیز کے شعبہ پر موجود ٹیکس لگانے قبل مشاورت کرے مزید بوجھ ڈالنے سے لاکھوں لوگوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے کول مائیز سے جڑے دیگر شعبے متاثر ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی۔

وفاقی حکومت پر واضع کردینا چاہیے ہیں غیر منصفانہ ٹیکس لاگو کرنے سے گریز کیا جائے کول مائیئگ کا شعبہ حکومت سے تعاون کرنے کو تیار ہے کان کنی کا شعبے نو صنعتوں کو چلا رہا ہے صوبے میں لائیو سٹاک کا شعبہ تباہ ہونے کے بعد کان کنی واحد شعبہ رہ گیا ہے جو روزگار کے مواقع پیدا کررہا ہے پیٹرول ڈیزل مہنگا ہونے سے کان کنی کا شعبہ شدید متاثر ہورہا ہے کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کیلئے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل تک کول مائیرز خود کررہے ہیں بلوچستان معدنیات سے مالا مال خطہ جہاں چالیس سے زائد معدنیات نکلتی ہیں ، ان کاکہناتھاکہ لیکن زبون حالی کا شکار ہیں۔

ملک بھرمیں نوے لاکھ ٹن سالانہ کول پیدا کیا جاتا ہے جس سے ملک کا وسیع زرمبادلہ بچ رہا یے ۔حکومت اہم پیداواری شعبے کو ہرگز نظر انداز نہ کرے کوئلہ کے ریٹ مقامی سطع پر بہت کم ہیں جس سے منافع کا حصول جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Previous Post

امارات میں 15 جون سے 15 ستمبر تک کھلے آسمان تلے کام پر پابندی

Next Post

بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں طوفانی بارش کے بعد پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی آگئی ۔ مدرسے کی چھت منہدم ، ایک پل کے اطراف کی مٹی پانی میں بہہ گئی۔

Related Posts
Total
0
Share