ابوظبی (خصوصی رپورٹ)
محکمہ اقتصادی ترقی ابوظبی کے چیئرمین محمد علی الشرافہ الحمادی نے اعلان کیا ہےکہ ابوظبی دو ہفتے میں ایک نئی صنعتی حکمت عملی کا آغاز کرے گا جس میں چار اسٹریٹجک ستون شامل ہوں گے۔
ابوظبی میں منعقدہ “میک اٹ ان دی ایمریٹس” فورم کے موقع پر امارات نیوز ایجنسی (وام) کو اپنے بیان میں الحمادی نے کہا کہ قیادت کے وژن اور ہدایات میں ملک کے صنعتی شعبے کی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانا شامل ہے۔ ابوظبی کا صنعتی شعبہ امارات کے جی ڈی پی میں حصہ ڈالنے کے لحاظ سے دوسرا سرکردہ شعبہ ہے جس کی مالیت 2021 میں 85 ارب درہم تھی۔
انہوں نے کہا کہ یہ فورم اس شعبے کی ترغیب بشمول اس کے تمام مسابقتی فوائد اور لچکدار قانون سازی کےبنیادی ڈھانچے کو اجاگر کرے گا جنہوں نےدنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو متحدہ عرب امارات کی طرف راغب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابوظبی اس شعبے کے لیے مختلف قسم کے امدادی پروگرام جیسے کہ بجلی کے نرخوں میں کمی اور صنعتی اراضی مختص کرنا اور امارات کی مسابقت بڑھانا پیش کرتا ہے۔
محکمہ میں اقتصادی امور کے ڈائریکٹر جنرل سامح القبیسی نے کہا کہ امارات کا صنعتی شعبہ بہت سی مالی مراعات فراہم کرتا ہے جن میں 20 فی کلو واٹ کے حساب سے بجلی کے نرخوں میں کمی اور مراعات کے ایک نئے پیکیج کااجراء شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے مالیاتی منصوبے میں بجلی کے نرخوں میں مزید کمی اور صنعتی اراضی کی قیمت کے ساتھ ساتھ کئی دیگر اہم مراعات بھی شامل ہیں۔
محکمے نے مقامی حکام اور اسٹریٹجک شراکت داروں کے تعاون سے لائسنسنگ کی ضروریات کی تعداد کو کامیابی کے ساتھ 26,000 سے کم کر کے 6,000 کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گولڈن لسٹ میں 111 فیکٹریاں رجسٹرڈ ہیں جو 602 پروڈکٹس تیار کرتی ہیں۔ یہ سبھی سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کی جانب سے خریداری کا حصہ ہیں۔