مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
آسٹریا کے اینٹی کووڈ ویکسین گروپ کی دھمکیوں سے تنگ آکر کورونا ویکسینیشن کی حامی خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کر لی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون ڈاکٹر لیزا ماریا کی لاش ان کے آفس سے ملی ہے جبکہ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ انہیں لاش کے ساتھ ایک خوکشی کا نوٹ بھی ملا ہے اس لیے وہ لاش کی آٹوپسی نہیں کریں گے۔
آسٹرین صدر نے خاتون ڈاکٹر لیزا ماریا کی خودکشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قوم سے کورونا ویکسینیشن مخالف اور سازشی تھیوریاں گھڑنے والے لوگوں کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان دھمکیوں اور خوف کی فضا کا خاتمہ کیا جائے، ہمارے آسٹریا میں نفرت اور عدم برداشت کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر لیزا ماریا بطور ڈاکٹر لوگوں کی میسحائی کے لیے کھڑی رہیں، انہوں نے وبا سے لوگوں کی حفاظت کی اور لوگوں کو وبا کے دوران محفوظ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا، مگر کچھ لوگوں کو ان کی یہ خدمات پسند نہ آئی، وہ ان کے خلاف مشتعل ہو گئے اور ان لوگوں نے پہلے انہیں سوشل میڈیا پر ڈرایا دھمکایا، پھر براہ راست ان کو دھمکانے لگے۔
گذشتہ مہینے آسٹرین سرکار نے بالغوں کے لیے کووڈ 19 ویکسینیشن لازمی قرار دے دی تھی اور ڈاکٹر لیزا ماریا کورونا وائرس ویکیسینشن کے حق میں کافی متحرک تھیں اور اس حوالے سے اکثر ٹی وی پر بھی انٹرویوز دیتی رہی تھیں جس پر آسٹریا میں سرگرم اینٹی ویکسینیشن گروہ ان سے سخت نالاں تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال آسٹرین حکومت کے لاک ڈاؤن اور ویکسینیشن پلان کے خلاف لاکھوں لوگوں نے پرتشدد احتجاجی مظاہرے بھی کیے تھے۔