مشال ارشد سی ایم انڈر گراؤنڈ نیوز
سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر پابندی کی تلوار لٹکنا شروع ہوگئی ہے۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 3 افراد اب تک تاحیات نااہلی کا شکار ہو چکے ہیں، چوتھے عمران خان ہو سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی مس ڈیکلیریشن انہیں نااہل کرتی ہے، موجودہ حالات میں پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کا فیصلہ مناسب ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جو فنڈز اکٹھے کیے، اس میں ایک بڑی رقم غیر قانونی ہے، قانون کے مطابق آپ غیر ملکی کمپنی اور شخص سے پیسے نہیں لے سکتے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی پارٹی ممبرشپ سے مستعفی ہو جائیں تو ان پر قدغن نہیں لگے گی، پابندی تحریک انصاف پر لگے گی اور عمران خان پر نااہلی کا کیس چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کا ریفرنس بھی پی ڈی ایم نے جمع کرایا ہے، تاحیات نااہلی آئین میں نہیں ہے، اس پر ہماری جماعتیں غور کر رہی ہیں۔
دوسری جانب سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عدلیہ نے نظریہ ضرورت کے بعد نظریہ سہولت نکالا ہے، عمران خان میں نہ دیانت کا عنصر باقی ہے نہ امانت کا عنصر باقی ہے، عدلیہ اگر ایک غلطی کی اصلاح کر رہی ہے تو ساری غلطیوں کی اصلاح کرے۔
وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ جس طرح نواز شریف کے خلاف فیصلے لیے گئے، کیا کوئی عمران خان کے خلاف بھی فیصلہ لے سکتا ہے ؟